لاتور//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ہندوستانی حکومت کے نقطہ نظر میں کانگریس کے دور حکومت کے مقابلے میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔
مودی نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں خبروں کی شہ سرخیاں یہ تھیں کہ ہندوستان نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں پاکستان کو ایک اور ڈوزیئر سونپا ہے۔
وزیر اعظم نے مہاراشٹر کے لاتور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں ہمارے کچھ دوست اس طرح کے ڈوزیئر بھیجے جانے کے بعد تالیاں بجاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان ڈوزیئر نہیں بھیجتا۔ آج بھارت گھر میں گھس کے مارتا ہے (آج ہندوستان دہشت گردوں کو ان کی سرزمین پر مارتا ہے)۔
ملک میں سلامتی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پہلے باقاعدگی سے اعلانات کیے جاتے تھے جن میں لاوارث اشیاء کے بارے میں متنبہ کیا جاتا تھا ، جبکہ آج ہندوستان اپنی سرحد کی مضبوطی سے حفاظت کرنے کے قابل ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’’۲۰۱۴ سے پہلے، ریلوے اسٹیشنوں، کرایوں اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر اعلانات ہوتے تھے جن میں لاوارث اشیاء کے بارے میں متنبہ کیا جاتا تھا۔ پورے ملک میں ۲۴گھنٹے اہم مقامات پر اس طرح کی وارننگ جاری کی جاتی تھی۔ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد یہ لاوارث چیزیں کہاں غائب ہو گئیں؟اس وقت اخبارات کی شہ سرخیوں میں ہر دوسرے دن بم دھماکوں کے بارے میں بتایا جاتا تھا اور پولیس جدید خطرات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھی۔ آج ہندوستان ان لوگوں کو سخت جواب دینے کے لئے جانا جاتا ہے جو ہماری سرحدوں کو غلط ارادوں سے دیکھ رہے ہیں‘‘۔
مودی نے یہ بھی دعوی کیا کہ انڈیا بلاک ایک ’فارمولہ‘ لے کر آیا ہے جس کے تحت اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کو اقتدار میں آنے کی صورت میں ایک ایک سال کے لئے وزیر اعظم کا عہدہ ملے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے نظام سے ملک کی بھلائی کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ قسطوں میں وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ہر سال ایک وزیر اعظم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ جب میں ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی بات کرتا ہوں تو کانگریس کے شہزادے کو بخار ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کانگریس پارٹی کے منشور کو لیکر اس پر حملہ کیا اور لوگوں سے پوچھا کہ کیا وہ پارٹی کو ان کی محنت سے کمائی گئی دولت کو ’لوٹنے‘ کی اجازت دیں گے۔
مودی نے کہا’’کانگریس نے ایک خطرناک منصوبہ بنایا ہے، وہ آپ کی جائیدادوں کا ایکسرے لے کر جائیں گے، پھر اسے ضبط کریں گے اور اسے اپنے ووٹ بینک میں تقسیم کریں گے۔ کیا آپ کانگریس کو اپنی جائیداد لوٹنے دیں گے؟ کانگریس نے آپ کی دولت پر اپنی عقاب کی نظریں جمائی ہوئی ہیں، کیا آپ پنجہ (کانگریس کے ہاتھ کے نشان پر پردہ حملہ) کو آپ کی جائیدادوں کو لوٹنے کی اجازت دیں گے؟
مہاراشٹر لوک سبھا میں۴۸؍ارکان پارلیمنٹ بھیجتا ہے۔ ریاست میں پولنگ پانچ مرحلوں میں ہو رہی ہے۔۴۸ میں سے ۱۳ نشستوں پر ووٹنگ پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے۔ ووٹوں کی گنتی ۴ جون کو ہوگی۔
۲۰۱۹ میں بی جے پی نے۴۸ میں سے۲۳نشستیں حاصل کیں جبکہ اس کی این ڈی اے کی اتحادی غیر منقسم شیوسینا نے ۱۸نشستیں حاصل کیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس بالترتیب چار اور ایک نشست جیت سکی۔