نئی دہلی/۲۶؍اپریل
شمال مغربی ہندوستان میں بڑھتی ہوئی گرمی کے درمیان لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعہ کو۸۸سیٹوں پر تقریباً۶۳فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔
بارہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کی۸۸سیٹوں پر ووٹنگ کا کل فیصد پہلے مرحلے کے مقابلے میں کم رہا۔ دوسرے مرحلے میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں ووٹنگ کا تناسب قومی اوسط سے کافی کم رہا، جب کہ تریپورہ، منی پور، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر میں ووٹنگ۷۰سے۷۹فیصد کے درمیان رہی۔
الیکشن کمیشن کے شام ۷بجے تک ووٹنگ کے اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں۸۳ء۵۴فیصد‘ بہار میں۹۱ء۵۴فیصد‘ مہاراشٹر میں۳۴ء۵۴فیصد اور مدھیہ پردیش میں۶۰ء۵۶فیصد ووٹ ڈالے گئے ، جب کہ کیرالہ میں۲۸ء۶۵فیصد اور راجستھان میں۷۴ء۶۳فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔
تریپورہ میں سب سے زیادہ۶۳ء۷۸فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ منی پور میں۱۸ء۷۷فیصد‘ چھتیس گڑھ میں۰۵ء۷۳فیصد، مغربی بنگال میں۸۴ء۷۱فیصد‘ جموں و کشمیر میں۶۳ء۷۱فیصد‘ آسام میں۷۸ء۷۰فیصد ووٹنگ ہوئی۔
پہلے مرحلے میں۱۰۲سیٹوں پر تقریباً۴ء۶۳فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی۵۴۳رکنی لوک سبھا کی۱۹۰سیٹوں پر ووٹنگ مکمل ہو گئی ہے ۔ چودہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی تمام سیٹوں پر ووٹنگ ہوچکی ہے ۔
تیسرے مرحلے کی ووٹنگ۷مئی کو ہوگی۔ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مجموعی طور پر ووٹنگ پرامن رہی۔ چھتیس گڑھ کے بستر ڈویژن کے۱۰۲گاؤں کے ووٹروں نے پہلی بار لوک سبھا انتخابات میں ووٹ ڈالے ۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار اور ان کے ساتھی الیکشن کمشنر گیانش کمار اور سکھویر سنگھ سندھو نے دارالحکومت میں کمیشن کے ہیڈکوارٹر میں قائم کنٹرول روم کے ذریعے دوسرے مرحلے کے ووٹنگ کے عمل کی نگرانی کی۔ کمیشن کے مطابق دوسرے مرحلے میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنز پر ویب کاسٹنگ کی گئی۔ بہار کے بانکا، مدھے پورہ، کھگڑیا اور مونگیر کے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا آخری وقت شام۴بجے کے بجائے شام۶بجے تک بڑھا دیا گیا تاکہ ووٹر شدید گرمی سے بچ سکیں۔
چھتیس گڑھ، راجستھان، مدھیہ پردیش، جموں و کشمیر، تریپورہ اور منی پور اور دیگر مقامات پر مرد و خواتین اپنے روایتی لباس میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچے اور جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں تنوع کا مظاہرہ کیا۔کرناٹک میں ورنا حلقہ کے ایک پولنگ اسٹیشن پر ٹیم نے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے روایتی لباس میں ووٹروں کا استقبال کیا۔ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر سکیورٹی اہلکاروں کو بزرگ اور معذور ووٹرز کی مدد کرتے دیکھا گیا۔
چھتیس گڑھ کے مہاسمند کے کلہاڑی گھاٹ گاؤں کی کچھ خواتین ووٹر اپنے بچوں کے ساتھ کمار پی وی ٹی جی پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے آئیں۔ پہلی بار اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے نوجوان ووٹروں کو کئی جگہوں پر ووٹ ڈالنے کے بعد خوشی سے سیلفی لیتے دیکھا گیا۔
تریپورہ کے دور افتادہ ڈھلائی اسمبلی حلقے کی رائما وادی میں ایک پولنگ بوتھ پر ووٹر ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹر کشتیوں میں پہنچے تھے ۔ ریٹائرڈ ایئر مارشل پی وی ایر نے پہلے گھنٹے میں بنگلورو کے ایک پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالا۔
راجستھان میں، ڈنگر پور کے بڈگاما، چکھلی پولنگ اسٹیشن کے کچھ ووٹروں کو نالہ پار کرنے کے لئے ڈونگی لگائی تھی تھی۔کیرالہ میں ووٹنگ کے عمل کے دوران ایک بوتھ ایجنٹ سمیت چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ کرناٹک کے بنگلورو کے جے پی نگر کے ایک مرکز میں ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑی ایک عمر دراز عمر خاتون کو دل کا دورہ پڑا۔ اسی قطار میں اپنی باری کا انتظار کرنے والے ایک ڈاکٹر نے فوری طور پر اس کی مدد کی اور پولیس اہلکاروں کی مدد سے اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
دوسرے مرحلے میں۸۸سیٹوں پر کل۸۸ء۱۵کروڑ سے زیادہ ووٹر رجسٹرڈ ہیں، جن کے ووٹوں پر۱۲۰۶؍امیدواروں کے انتخابی مستقبل کا فیصلہ کیا جا رہا ہے ۔ ان سیٹوں کے۶۷ء۱لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان صبح۷بجے سے ووٹنگ کرائی گئی۔
الیکشن کمیشن نے بہار کے پارلیمانی حلقوں بانکا، مدھے پورہ، کھگڑیا اور مونگیر کے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کے اوقات صبح۰۰ء۷بجے سے شام ۰۰ء۴بجے تک اور بعض پر صبح۰۰ء۷بجے سے شام۰۰ء۶بجے تک ہوں گے ۔ اس مرحلے میں جن امیدواروں کا مستقبل ای وی ایم مشینوں میں درج کیا جا رہا ہے ان میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی، مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، راجیو چندر شیکھر، سابق مرکزی وزیر ششی تھرور اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی بھی شامل ہیں۔ کمیشن کے پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق دوسرے مرحلے میں مدھیہ پردیش کی بیتول سیٹ پر انتخابات ہونا تھے لیکن بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے امیدوار کی موت کے بعد اب اس سیٹ پر انتخابات تیسرے مرحلے میں۷مئی کو ہوں گے ۔ کمیشن نے منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں، اور بزرگ اور معذور ووٹرز کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کیرالہ سے۲۰ کرناٹک سے۱۴‘راجستھان سے۱۳‘ مہاراشٹر اور اتر پردیش سے آٹھ، آٹھ، مدھیہ پردیش سے چھ، آسام اور بہار سے پانچ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال اور جموں و کشمیر، منی پور اور تریپورہ میں ایک ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے ۔ان پر کل۱۲۰۶امیدوار انتخابی میدان میں قسمت آزما رہے ہیں۔
لوک سبھا کی کل۵۴۳سیٹوں کیلئے سات مرحلوں میں ہونے والے عام انتخابات کے ووٹوں کی گنتی۴جون کو ہوگی۔پہلے مرحلے میں۱۰۲سیٹوں پر۳۷ء۶۲فیصد ووٹنگ ہوئی، جو ۲۰۱۹کے مقابلے میں تقریباً تین فیصد کم ہے ۔