نئی دہلی// سپریم کورٹ نے ایک انگریزی نیوز چینل کے لیے کام کرنے والی خاتون صحافی سومیا وشوناتھن کے 2008 میں کئے گئے قتل سے متعلق مقدمے میں چاروں قصورواروں کو دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ضمانت کو چیلنج کرنے والی درخواست پر پیر کو سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس اور ان مجرموں کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج مٹھل کی بنچ نے سومیا کی ماں مادھوی وشواناتھن کی درخواست پر مجرموں سے جواب طلب کیا، جنہیں ان کی اپیل پر جیل سے رہا کیا گیا تھا ۔ اس معاملے کی اگلی سماعت چار ہفتے بعد ہوگی۔
مقتول خاتون صحافی کی والدہ کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں استدلال کیا گیا تھا کہ ہائی کورٹ ان (مرحوم کی والدہ) کے درد کو سمجھنے میں ناکام رہا ہے ۔ ہائی کورٹ مجرموں کی مجرمانہ تاریخ اور ان کے ذریعے کیے گئے جرائم کی سنگینی کو سمجھنے میں بھی ناکام رہا ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ اس بات کو بھی ذہن میں رکھنے میں ناکام رہا کہ ایک بار جب یہ ملزمان رہا ہو جائیں گے تو وہ دوبارہ اپنی مجرمانہ سرگرمیاں شروع کردیں گے اور ان کے اس عمل سے وہ معاشرے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے گیا ہے کہ ہائی کورٹ اس بات پر غور کرنے میں ناکام رہا ہے کہ سیشن جج نے ریکارڈ پر موجود وسیع تر مجرمانہ مواد پر غور کرنے اور جرم کی سنگینی کو سمجھنے کے بعد ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302، 34 اور مکوکا 1999 کے تحت فرد جرم عائد کی ہے ۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 3(1)(i) کے تحت ملزمان کو دوہری عمر قید کے لئے قصوروار قرار دیا گیاہے ۔