سرینگر//
محکمہ موسمیات نے جمعرات کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کسانوں سے کہا کہ وہ۱۹ ؍اور ۲۰مئی کو ممکنہ تیز ہواؤں اور ژالہ باری کی وجہ سے زرعی کاموں کو روک دیں۔سیاحوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ڈل جھیل پر شکارا (کشتی) اور گلمرگ میں کیبل کار کی سواریوں سے ۲ دن تک گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ۱۹ مئی سے۲۳ مئی تک کشمیر کے بیشتر حصوں اور جموں اور لداخ ڈویڑن کے الگ تھلگ مقامات پر ۳۰ سے ۴۰ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ژالہ باری اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔
ایڈوائزری میں کسانوں کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ کھاد کے استعمال اور آبپاشی سمیت کسی بھی قسم کے کیمیکل سپرے سے پرہیز کریں یا روک دیں۔لوگوں کو گلمرگ میں کیبل کار اور ڈل اور دیگر جھیلوں میں شکارا کی سواری سے گریز کرنا چاہیے۔‘‘
ادھر وادی کے بیشتر علاقوں میں بعد سہ پہر تیز ہوائیں چلنی لگیں جس سے سرینگر ضلع میں بجلی سپلائی منقطع ہو گئی۔ہلکی بوندا باندی کے بیچ تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ ہی شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی سپلائی منقطع کی گئی اور رات دیرتک اسے بحال نہیں کیا گیا ۔
محکمہ موسمیات نے ۱۹ سے ۲۳ مئی تک بارشوں کے علاوہ تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی ہے ۔
حالیہ دنوں میں وادی کے کئی علاقوں میں تیز ہوائیں چلنے سے نہ صرف درخت اکھڑ گئے بلکہ چھتیں بھی اڑ گئیں۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں آج سہ پہر تیز ہوائیں چلنے سے ڈاڈسرہ گاؤں میں قائم گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی چھت پر چنار کے درخت کی ایک بڑی شاخ گر گئی، جس کی وجہ سے اسکول کی چھت منہدم ہوگئی، لیکن اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اسکول کے نزدیک ہی چنار کے درخت موجود ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی وقت کوئی حادثہ پیش آسکتا ہے، لہذا ان درختوں کو جلد از جلد کاٹا جانا چاہیے۔
وہیں بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ سے اپیل کی کہ ڈاڈہ سرہ کے اس اسکول کے نزدیک چنار کی شاخ تراشی جائے تاکہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو سکے۔