جموں/16اپریل
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو وادی میں کنول(بی جے پی کا نشان) کھلتا دیکھنے کی جلدی نہیں ہے ۔ انہوں نے کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی جیسی پارٹیوں کو ووٹ نہ دیں۔ شاہ نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر فرضی انکاو¿نٹر کرنے اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوقیں دینے کا بھی الزام لگایا۔
جموں کے پالورا علاقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو وادی میں کنول کھلتا دیکھنے کی جلدی نہیں ہے کیونکہ پارٹی دل جیتنے کے عمل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کو فتح نہیں کریں گے جیسا کہ ہمارے مخالفین پیش کر رہے ہیں۔ہم کشمیر کا ہر دل جیتنا چاہتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کی تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ شاہ نے کہا کہ یہ پارٹیاں دہشت گردی کو فروغ دینے اور نوجوان لڑکوں کے ہاتھوں میں بندوقیں دینے کی ذمہ دار ہیں۔ان کاکہنا تھا” میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ سب سے زیادہ جعلی انکاو¿نٹر کس کے دور میں ہوئے؟ کیا اس وقت ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی حکومت نہیں تھی“؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات سپریم کورٹ کے ذریعہ اعلان کردہ تاریخوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ستمبر ۲۰۲۴ تک ہوں گے۔
پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی پر طنز کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ کہیں گی کہ اگر دفعہ 370 کو منسوخ کیا جاتا ہے تو کوئی بھی ترنگا نہیں اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دفعہ 370 کو ہمیشہ کے لئے دفن کردیا گیا ہے اور پھر بھی ترنگا وقار اور وقار کے ساتھ بلند پرواز کر رہا ہے۔
شاہ نے کہا کہ آج ڈاکٹر شیما پرساد مکھرجی کا ایک وی ودھان، ایک پردھان، ایک نشان کا خواب پورا ہوا ہے۔ شاہ نے کہا کہ آج دہشت گردی اپنی موت کے دہانے پر ہے، پتھراو¿، بند کی کال اور سڑکوں پر احتجاج ایک تاریخ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی نے ان نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ سونپ دئے ہےں جو پہلے پتھر تھامے ہوئے تھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ گجروں اور بکروالوں کا حصہ کاٹے بغیر پہاڑیوں کو مناسب ریزرویشن دیا جائے گا۔ ”ہم نے گجر، بکروال، پہاڑی، والمیکی اور او بی سی سبھی کو مناسب ریزرویشن دیا۔ ہم نے خواتین کو بھی ریزرویشن دیا“۔
شاہ نے کہا کہ بی جے پی اس بات کو یقینی بنانے پر غور کر رہی ہے کہ جموں کا ہر سرحدی گاو¿ں جموں شہر کی طرح نظر آئے۔ آج جموں ترقی کر رہا ہے۔ یہ پہلا جموں تھا، جہاں ای بسیں چلنا شروع ہوئیں۔ آج اے آئی ایم ایس، آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی جموں و کشمیر میں ہیں اور ملک بھر سے طلباءیہاں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سچیت گڑھ بارڈر کو واہگہ بارڈر کی طرح تبدیل کرنے کے لئے بھی پرعزم ہیں۔ آخر میں وزیر داخلہ نے نعرہ لگایا”جس کشمیر کے لیے مکھرجی نے دیا بلیدان، وہ کشمیر ہمارا ہے۔“