سرینگر//
وادی کشمیر کے مشہور اور دوسرے قدیم ترین امر سنگھ کالج کمیپس میں لگے بلند قامت اور پرانے سفیدے کے درختوں کی کٹائی سے کالج کے موجودہ و سابق طلبا اور ماہرین ماحولیات میں غناراضگی پائی جا رہی ہے ۔
کالج کے مین گیٹ سے داخل ہونے سے کالج کی اینگلو انڈین فن تعمیر کی ہیریٹیج عمارت تک راستے کے دونوں طرف لگے یہ سفیدے کے درخت ایک سر سبز ٹنل کا نظارہ پیش کرتے تھے ۔
یہ درخت کالج آنے والے سیاحوں اور طلبا کو ایک سبز پارک کی طرف رہنمائی کرتے تھے جس کو اب ایک کنکریٹ فائونٹین علاقے میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔
سال۱۹۱۳میں قائم شدہ یہ کالج وادی کشمیر کا دوسرا قدیم ترین کالج ہے اور اس کی ہیریٹیج عمارت قریب ۱۱۴سال پرانی ہے ۔
یہ کالج اپنی منفرد خوبصورتی اور ورثے کیلئے مشہور ہے ۔۱۹۷۸میں مشہور بالی ووڈ فلم’قسمیں وعدے‘جس کے امیتاب بچن اور راکھی ادا کار ہیں، اسی کالج میں شوٹ کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اس کالج کیمس میں لگے متعدد سفیدے کے درختوں کو کاٹا گیا ہے جس سے کالج کے موجودہ و سابق طلبا اور ماہرین ماحولیات میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔
سرینگر کے سابق میئر جنید اعظم متو نے اس سلسلے میں’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’جس شخص نے یہ فیصلہ لیا ہے وہ ایک تعلیمی ادارے کے ساتھ وابستہ رہنے کیلئے کسی بھی صورت میں موزوں نہیں ہے ‘‘۔
متو نے کہا’’یہ انتہائی افسوس ناک تماشا ہے ، المناک‘‘۔
صحافی اور کالج کے سابق طالب علم نذیر گنائی نے ’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’ایک عجیب و غریب اقدام میں حکام نے سفیدے کے درختوں کی ایک خوبصورت سبز ٹنل کو کاٹ دیا جو ہمارے الما میٹر امر سنگھ کالج سری نگر کی ایک علامت ہے ‘‘۔
گنائی نے کہا’’ہمارے ورثے کا ایک حصہ ختم ہوگیا، ایک جذبہ کھو گیا۔ تاریخ مٹادی گئی اس تباہی کے پیچھے جو لوگ ہیں ان کا سر شرم سے جھک جانا چاہئے ‘‘۔
کالج میں زیر تعلیم ایک طالب علم نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا’’ہم جب کالج میں داخل ہوتے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ یہ درخت ہمارے استقبال میں کھڑے ہماری راہیں دیکھ رہے ہیں لیکن اب ویرانی سی ویرانی نظر آ رہی ہے ‘‘۔
دریں اثنا کالج حکام کا کہنا ہے کہ یہ درخت اب کافی پرانے ہوچکے تھے اور ایک خطرہ بھی بن گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ان درختوں کا کبھی اچانک گرجانے کا خطرہ تھا جس سے مالی یا جانی نقصان ہوسکتا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ کالج کو خوبصورت بنایا جائے گا نیز ان درختوں کی جگہ وسیع پیمانے پر نئے درخت لگائے جائیں گے ۔