ماسکو/۱۷؍مئی
روسی صدر کی موجودگی میں آج سوموار کواجتماعی سلامتی معاہدے کا اجلاس شروع ہو رہا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہےکہ ’CSTO‘معاہدے نے سوویت یونین کے بعد کے خلا میں استحکام کے حصول میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ امید ہے کہ اس کی صلاحیتوں اور اثر و رسوخ میں مزید اضافہ ہوگا۔
روسی صدر نے فن لینڈ اور سویڈن میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی توسیع کا جواب دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں تنظیم کے بند اجلاس میں یوکرین میں کارروائیوں پر بات چیت کی جائے گی۔
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کو "جلد ازجلد” نیٹو میں شامل ہونا چاہیے کیونکہ "ان کا الحاق یورپ کے لیے مشترکہ سلامتی کو مضبوط بنائے گا۔”
ٹرس نے کہا کہ برطانیہ نیٹو میں شامل ہونے کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہیں جلد از جلد اس اتحاد میں شامل ہونا چاہیے۔ ان کا الحاق یورپ کی مشترکہ سلامتی مضبوط بنائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت "نیٹو‘‘ کے نئے اراکین کے طور پر ان کے ساتھ کام کرنے کی منتظر ہے اور الحاق کے عمل کے دوران انہیں اپنی مکمل مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
گزشتہ ہفتے برطانیہ نے نیٹو میں شمولیت کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ جارحیت کی صورت میں باہمی دفاع اور تحفظ کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
ٹرس نے کہا کہ یہ معاہدے "اس عمل کے دوران اور اس سے آگے دونوں ممالک کے ساتھ ہمارے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہیں۔فرانس نے پیر کی شام اعلان کیا کہ اگر فرانس پر جارحیت کی گئی تو "فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ کھڑے ہوں گے”۔
فرانسیسی ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی ملک جو یورپی یکجہتی کو جانچنا چاہتا ہے، اپنی خودمختاری کے خلاف اور کسی بھی طرح سے دھمکی دے کر یا جارحیت کر رہا ہے۔ اسے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ فرانس فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ کھڑا رہے گا۔