سرینگر//
جموں کشمیر اپنی پارٹی (جے کے اے پی) اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) نے منگل کو کہا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات سے قبل اتحاد کے لئے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
تاہم الطاف بخاری کی قیادت والی جے کے اے پی نے نظریاتی اختلافات کی وجہ سے فی الحال بی جے پی کے ساتھ کسی بھی قسم کے اتحاد سے انکار کیا ہے۔
جموںکشمیر اپنی پارٹی کے جنرل سیکریٹری‘ رفیع احمد میر نے منگل کے روز کہاکہ پارلیمانی انتخابات میں جیت کی خاطر ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی خاطر کوشاں ہے ۔
میر نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو خارج از امکان قراردیا۔
سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران میرنے کہاکہ الطاف بخاری کی سربراہی میں پارٹی کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران ہم خیال سیاسی پارٹیوں کے ساتھ متحد ہو کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ لیا گیا۔
میر نے مزید بتایا کہ ہماری مسلمہ رائے ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کا ووٹ ضائع نہ ہو لہذا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ان کے مطابق اپنی پارٹی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ رابط قائم کرے گی تاکہ لوک سبھا انتخابات میں ایک جھٹ ہو کر کامیابی کی راہ ہموار ہو سکے ۔
اپنی پارٹی جنرل سیکریٹری نے کہاکہ ایک ہفتے کے اندر اندر اس کا اعلان بھی ہوگا ۔
بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں میر نے کہاکہ بی جے پی کے ساتھ نظریاتی تضاد ہے لہذا ان کے ساتھ بات چیت کرنا مشکل ہے ۔
ڈی پی اے پی کے چیف ترجمان سلمان نظامی نے کہا کہ اتحاد کے لیے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ بات چیت ابتدائی مرحلے میں ہے۔نظامی نے کہا کہ حتمی فیصلہ آنے والے دنوں میں (ڈی پی اے پی) کے چیئرمین غلام نبی آزاد کریں گے۔