نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ وہ دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے ) کے ممبر اسمبلی پونموڈی کو ریاستی کابینہ میں شامل کرنے کے لیے گورنر گورنر آر۔ این روی کو ہدایت دینے کے مطالبے پر تمل ناڈو حکومت کی درخواست پر جلد ہی سماعت کرے گی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے سینئر وکیلوں ابھیشیک منو سنگھوی اور پی ولسن کی دلیلیں سننے کے بعد اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے درج کرنے کی ان کی درخواست کو منظور کر لیا۔ جسٹس چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے مسٹر سنگھوی سے کہا کہ وہ ایک ای میل بھیجیں جس میں کیس کی جلد سماعت کی درخواست کی جائے ۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم اس کا جائزہ لیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر پونمودی معلوم ذرائع آمدنی سے زائد اثاثہ رکھنے کے کیس میں ملزم ہیں اور سپریم کورٹ نے 11 مارچ کو ان کی سزا پر روک لگا دی تھی۔ عدالت عظمیٰ کے اس حکم کے بعد ان کی اسمبلی کی رکنیت بحال کر دی گئی۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے انہیں کابینہ میں شامل کرنے کی سفارش کی، لیکن گورنر نے مسٹر پونموڈی کو عہدے کا حلف دلانے سے انکار کردیا۔ گورنر نے اس بنیاد پر انکار کر دیا کہ مسٹر پونموڈی کی سزا منسوخ نہیں کی گئی ہے بلکہ محض روک لگائی گئی ہے ۔گورنر کے اس فیصلے کے بعد ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
مسٹر پونموڈی کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرتے ہوئے مسٹر سنگھوی نے ‘‘خصوصی تذکرے ’’ کے دوران تمل ناڈو حکومت کی عرضی کا ذکر کیا اور اس معاملے کو فوری طور پر فہرست میں شامل کرنے کی کی درخواست کی۔ گورنر کے بارے میں مسٹر سنگھوی نے بنچ کے سامنے کہا "یہ وہی قصوروار گورنر ہے جس کے خلاف (پہلے ) ہدایات جاری کی گئی تھیں۔”
قابل ذکر ہے کہ مدراس ہائی کورٹ نے دسمبر 2023 میں مسٹر پونموڈی کو مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس سے پہلے وہ ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر تھے ۔