نئی دہلی//
چیف الیکشن کمشنر‘ راجیو کمار نے ہفتہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے فوراً بعد ہوں گے۔کمار نے عام انتخابات، چار ریاستی انتخابات کے ساتھ ساتھ۲۶؍ اسمبلی ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔
کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اس ہفتہ جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے الیکشن پینل نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مرکزی اور ریاستی انتخابات ایک ساتھ کروانا قابل عمل نہیں سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ پینل وہاں انتخابات کرانے کے لئے پرعزم ہے اور لوک سبھا انتخابات کے انعقاد کے بعد ایسا کرے گا۔
کمار نے کہا’’جموں کشمیر میں سبھی پارٹیوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ہونے چاہئیں، لیکن پوری انتظامی مشینری نے کہا کہ یہ ایک ساتھ نہیں کیا جا سکتا۔ ہر اسمبلی حلقے میں دس سے بارہ امیدوار ہوں گے، جس کا مطلب ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ امیدوار ہوں گے۔ ہر امیدوار کو سکیورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔ یہ ممکن نہیں تھا‘‘۔لیکن ہم پرعزم ہیں … جیسے ہی یہ انتخابات ختم ہوں گے، ہم وہاں انتخابات کرائیں گے‘‘۔
قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کی بھی تصدیق کر سکتا ہے، جہاں صدر راج نافذ ہے اور تقریبا چھ سال سے اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ تاہم، ایسا کچھ نہیں ہوا ۔
جموں و کشمیر میں پارلیمانی انتخابات پانچ مرحلوں میں ہوں گے جن میں ۱۹؍ اپریل‘۲۶؍اپریل‘۷ مئی‘۱۳ مئی اور۲ مئی شامل ہیں۔
گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں ۳۰ستمبر ۲۰۲۴ تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔ یہ حکم آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر فیصلے کا حصہ تھا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن ۱۹؍ اپریل سے یکم جون تک ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بی جے پی مسلسل تیسری مدت کے لیے کوشش کریگی اور کانگریس کی زیرقیادت ’انڈیا اپوزیشن بلاک‘ انہیں روکنے کی کوشش کرے گا۔