نئی دہلی/۱۶ مارچ
چیف الیکشن کمشنر‘ راجیو کمار نے ہفتہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ نہیں ہوں گے ۔الیکشن کمیشن آف انڈیا نے عام انتخابات اور چار ریاستی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔
جموں و کشمیر میں اس وقت صدر راج نافذ ہے اور اس نے چھ سال سے اسمبلی انتخابات نہیں کرائے ہیں، لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 30 ستمبر تک ایسا ہونے کی توقع ہے۔
کمار نے ہفتہ کو لوک سبھا الیکشن کے شیڈول کا اعلان کرنے کے دوران جہاں جموں کشمیر میں لوک سبھا کے الیکشن پانچ مراحل میں کرانے کا اعلان کیا وہیں انہوں نے اسمبلی الیکشن کے انعقاد کیلئے کوئی تاریخ نہیں دی ۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ گزشتہ ہفتے جب کمیشن جموں کشمیر کے دورے پر تھا تو انتظامیہ نے یک زبان ہو کر کہا کہ وہ یوٹی میں بیک وقت لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن نہیں کرا سکتی ہے ۔
کمار نے کہا کہ انہیں انتظامیہ نے کہا کہ اسمبلی الیکشن کیلئے کم از کم ایک ہزار امیدوار میدان میں ہوں گے اور بیک وقت الیکشن ہونے کی صورت میں وہ ان سب امیدواروں کیلئے سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی ہے ۔
کمیشن نے البتہ اس بات کا اعتراف کیا کہ جموں کشمیر کی سبھی سیاسی جماعتوں نے لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی الیکشن کرانے کی مانگ کی تھی ۔ان کاکہنا تھا کہ جونہی لوک سبھا میں الیکشن ختم ہوں گے تو جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا عمل شروع کیا جائیگا۔
اس سے پہلے الیکشن کمیشن آف انڈیا آئندہ لوک سبھا انتخابات اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لیے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 19 اپریل کو شروع ہوگا اور تمام سات مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد 4 جون کو انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ اس دوران 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں کل 102 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں ملک کی 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران ملک کی 89 لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ انتخابی نتائج 4 جون کو آئیں گے۔پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی، ساتواں مرحلہ 1 جون کو گا۔