جموں//
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ الیکشن کمیشن لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں فکرمند ہے لیکن دونوں انتخابات ایک ساتھ کرانے کے بارے میں حتمی فیصلہ سیکورٹی ایجنسیوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ انتخابات بغیر کسی تاخیر کے جلد منعقد ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جموں میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بارے میں فکرمند ہیں۔’’ سرینگر اور جموں میں ہم نے جن سیاسی جماعتوں سے ملاقات کی ان میں سے زیادہ تر نے مطالبہ کیا کہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں‘‘۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی چناؤ میں تاخیر ہونے کے بارے میں چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر تنظیم نو ایکٹ کا قیام سال۲۰۱۹میں عمل میں لایا گیا اور پھر اسمبلی نشستوں میں اضافہ کیا گیا اْس کے بعد ایس سی اور دوسرے ذمروں کے لئے سیٹیں مختص رکھی گئی اور یہ سلسلہ دسمبر ۲۰۲۳تک چلتا رہا۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم سے کہا جائے کہ جموں وکشمیر کے چناو میں کتنی تاخیر ہوگی تو ہمارا جواب ہوگا کہ صرف تین ماہ ہو گئے۔
کمار کے مطابق ہم جموں وکشمیر میں سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے بلکہ جلدازجلد اسمبلی چناو کرانے کے پابند ہے تاہم اس کے لئے ہمیں سیکورٹی کا بھی دھیان رکھنا پڑتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں امیدواروں کے لئے بھی معقول سیکورٹی فراہم کرنی پڑتی ہے لہذا سب کچھ دھیان میں رکھتے ہوئے اسمبلی چناو کے انعقاد کا فیصلہ لیا جائے گا۔
کمار نے کہا’’جہاں تک لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے کی بات ہے، ہم سیکورٹی کے مکمل جائزے اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ ایک بات یقینی ہے کہ ہم جموں و کشمیر میں جلد لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات چاہتے ہیں‘‘۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات پرامن طریقے سے ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوں گے۔
کمار نے کہا کہ الیکٹورل بانڈز کے متعلق جو اسٹیٹ بنک آف انڈیا نے تفصیلات جمع کی ہیں ان کو لوگوں کے سامنے شیئر کیا جائے گا کیونکہ الیکشن کمیشن کا مقصد ہی ہے کہ الیکشن کی شفافیت کے متعلق عوام کے خدشات دور کیا جائے اور جلد ہی الیکٹورل بانڈز عوام کے سامنے لائے جائیں گے جوں ہی وہ انکی تفصیل دیکھیں گے، تاہم وقت کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جموں کشمیر میں ووٹنگ شرح کو بڑھانے کے لئے کمیشن کئی اقدامات اٹھا رہاہے، اور نئے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کے لئے مائل کیا جائے گا۔
کمار نے جموں کشمیر کے ووٹرس کو آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہندگان کی کل تعداد۸۹ء۶۳لاکھ ہے جس میں مرد و خواتین ووٹرس کی تعداد لگ بھگ برابر ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی ووٹنگ میں حصہ داری کم رہی ہے اور ان سے اپیل کی جائے گی کہ وہ حصہ داری کو بڑھائیں۔ انکے لئے خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے۔
کمارنے مزید بتایا کہ پینتھرس پارٹی کے نمائندوں کو ملنے کی اجازت نہ دینے کہ وجہ یہ ہے کہ انکی پارٹی کے متعلق تنازعہ کھڑا ہوا ہے جو زیر سماعت ہے، تاہم تضاد ختم ہوتے ہی اس معاملے میں شفافیت آئے گی۔ اْنہوں نے بتایا کہ جموں کشمیر میں سروس ووٹرس کی تعداد۷۶ہزار۸۷۶ ہے جن کے لئے پوسٹل بیلٹ کی سہولیت رکھی جائے گی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہپولنگ سٹیشن کی تعداد ۱۱ہزار۶۲۹ ہے جن میں زیادہ تعداد دیہی علاقوں میں ہے۔ پولنگ بوتھوں کی ویب کاسٹنگ بھی ہوگی جس کی تعداد۵ ہزار سے زائد ہے۔ بزرگ و معذور یا بیمار لوگوں کا ووٹ گھر سے بھی لیا جائے گا جس کے لئے عملہ اور سہولت دستیاب رکھی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن نے موبائل ایپ تیار کی ہے جس میں امیدواروں کی تفصیل اور اسکے متعلق تمام جانکاری ہوگی تاکہ ووٹرس کو امیدواروں کے متعلق مکمل جانکاری مل سکتی ہے۔
کمار نے مزید کہا کہ الیکشن کے دوران کسی بھی غیر قانونی طریقے سے پیسے یا اور کوئی رشوت دینے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جس کے لئے بارڈر، ائیر پورٹ یا شاہراہوں پر کڑی نگرانی رکھی جائے گی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پیز کو صاف ہدایت دی گئی ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو یکساں طور الیکشن لڑنے کا موقع دیا جائے اور اگر کوئی شکایت ہوگی تو ڈی سی یا ایس پی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو سیکورٹی اور حفاظت کے مطابق سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔