نئی دہلی/۹مارچ
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے آئندہ عام انتخابات کے لئے بی جے پی کے ہدف اور جموں و کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے درمیان تعلق کا پہلا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کی۰۷۳ نشستیں جیتنا مودی حکومت کے تاریخی فیصلے کو مناسب خراج تحسین ہوگا جس نے جموں و کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ ضم کرنے میں مدد کی ہے۔
پی ٹی آئی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر تجارت گوئل نے کہا کہ بی جے پی کےلئے 370 نشستوں اور این ڈی اے کے لئے 400 نشستوں کا ہدف مودی حکومت کی طرف سے پچھلے 10 سالوں میں گڈ گورننس کے یقین سے آیا ہے نہ کہ حد سے زیادہ اعتماد اور تکبر سے۔
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات حیران کن ہوسکتے ہیں اور بی جے پی اور این ڈی اے کی حتمی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔
گوئل نے اس بات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ بی جے ڈی این ڈی اے کا حصہ بنے گی یا نہیں، لیکن انہوں نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے سفر کا حصہ بننے کے لئے تمام اچھی اچھی پارٹیوں کا خیرمقدم کیا۔
بی جے پی کی جانب سے ہدف بنائے جانے والے حقیقت پسندانہ اعداد و شمار کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا”ویسے میں نجومی نہیں ہوں، لیکن میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا ہدف این ڈی اے کے لیے 400 نشستیں اور بی جے پی کے لیے 370 نشستیں ہیں، جو اس حکومت کے سب سے اہم فیصلوں میں سے ایک کو مناسب خراج تحسین ہے“۔
گوئل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی آئینی طور پر درست تھی۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں معاشی سرگرمیاں پیدا ہوئی ہیں، اس کے علاوہ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی آ رہی ہے۔
نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا ، اس طرح جموں و کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی ، اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں ‘ جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔
گوئل نے وزیر اعظم کے حالیہ کامیاب دورہ کشمیر کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے کہا”اس سب نے ہمیں اس عظیم فیصلے کو مناسب خراج تحسین کے طور پر بی جے پی کے لئے 370 نشستوں کی خواہش کرنے کی ترغیب دی ہے۔ ہم حد سے زیادہ پراعتماد نہیں ہیں۔ ہم اپنی جیت پر تکبر نہیں کرتے۔ ہم یقین کی پوزیشن سے آ رہے ہیں“۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یقین کی ہمت ہے کہ ہم نے ملک کے لئے اچھا کام کیا ہے۔