تو صاحب آئے بھی وہ چلے بھی گئے اور ختم فسانہ ہو گیا ۔ وزیر اعظم مودی کشمیر آئے اور خیر سے واپس بھی گئے … اپنی الیکشن ریلی… معاف کیلئے کہ اپنی عوامی ریلی میں وزیر اعظم صاحب نے اسمبلی الیکشن کرانے اور نہ ۳۰۰ یونٹ بجلی … مفت بجلی دینے کا کوئی اعلان کیا …لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے اور بالکل بھی نہیں ہے کہ وزیر اعظم صاحب نے کوئی اعلان کیا ہی نہیں … نہیں صاحب ایسا نہیں ہے… بلکہ وزیر اعظم صاحب نے وہ اعلان کیا جو اللہ میاں کی قسم بھارت دیش کے کسی بھی وزیر اعظم نے گزشتہ ۷۷ برسوں میں نہیں کیا… نہرو اور واجپائی جیسے لیڈروں نے بھی نہیں کیا… کہ… کہ وزیر اعظم صاحب نے یہ اعلان کیا کہ انہوں نے کشمیریوں کے دل جیت لئے ہیں… اور یقین کیجئے کہ یہ کوئی چھوٹا موٹا اعلان نہیں ہے… کہ اگر یہ کوئی چھوٹا موٹا اعلان ہو تا تو… تو نہرو اور واجپائی جیسے لیڈر بھی کرتے … پر ان کی ہمت بھی نہیں ہو ئی ایسا اعلان کرنے کی ۔ لیکن کہتے ہیں نا کہ مودی ہے تو ممکن ہے… نا ممکن کو ممکن بنانے کا نام ہی تو مودی ہے اور… اور وزیر اعظم صاحب نے یہ بخشی اسٹیڈئم کی ریلی سے خطاب میں ثابت بھی کردیا ۔رہی بات کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کی تو… تو صاحب وزیر اعظم صاحب دہلی سے یہ اعلان کرنے کیلئے تھوڑی ہی کشمیر آئے تھے کہ …کہ ویسے بھی یہ کام ان کا نہیں بلکہ انتخابی کمیشن کا ہے… انتخابی کمیشن کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کا اعلان کرے گا… البتہ وزیر اعظم صاحب کی اس بات کو اگر سچ مان لیا جائے کہ وہ کشمیریوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تو… تو ہمیں امید ہے کہ … کہ کشمیر میں اسمبلی الیکشن بھی ہوں گے اور جلد ہو ں گے… وزیر اعظم صاحب چاہیں کہ کشمیر میں اسمبلی الیکشن جلد ہوں اور اس لئے ہوں کہ انہوں نے کشمیریوں کے دل جو جیت لئے ہیں… جب وزیر اعظم صاحب اتنی بڑی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں… کشمیریوں کا دل جیت سکتے ہیں تو… تو کشمیریوں کا ووٹ حاصل کرنا یقینا وزیر اعظم صاحب کیلئے کوئی بڑی بات نہیں ہو نی چاہئے…بالکل بھی نہیں ہو نی چاہئے۔ ہمیں امید سے زیاد ہ یقین ہے کہ وزیر اعظم صاحب ایسا کرنے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے ۔ اس لئے اسمبلی الیکشن… جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن زیادہ دور نہیں ہو سکتے ہیں… بالکل بھی نہیں ہو سکتے ہیں ۔ ہے نا؟