سرینگر//
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ رک رک کر جاری ہے۔ سرینگر سمیت صوبے جموں میں بھی آج موسلا دھار بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے اعلیٰ افسر نے اس حوالے سے بتایا کہ جموں و کشمیر کے بیشتر مقامات پر گزشتہ ۲۴گھنٹوں کے دوران ہلکی بارش و برفباری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بیشتر مقامات پر۲ مارچ کی رات تک مزید برف و باراں کا امکان ہے اور اس کے بعد اس میں کمی آسکتی ہے۔
افسر نے کہا کہ اس پیچ کچھ مقامات پر خاص طور پر شمالی کشمیر، وسطی اور جنوبی کشمیر اور جموں ڈویڑن کے پیر پنجال رینج کے اونچائی والے علاقوں میں بھاری برفباری ہوسکتی ہے۔محکمہ کے افسر نے مزید کہا کہ جموں ڈویڑن کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک اور ڑالہ باری کے امکانات بھی ہے۔
محکمہ موسمیات کے افسر نے کہا کہ اس مہینے کی ۱۰تاریخ تک موسم میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی گی،تاہم ۶ سے ۷مارچ کی رات کے دوران ہلکی بارش/برفباری کے امکان ہے۔
اس دوران موسمیات محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۵ء۲۰ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ قاضی گنڈ میں۴ء۴۵ملی میٹر، پہلگام میں۵ء۲۷؍اور۸ء۰سینٹی میٹر برف‘ کپوارہ میں۶ء۱۶ملی میٹر بارش، اور گلمرگ میں۱ء۳۸سینٹی میٹر تازہ برف ریکارڈ ہوئی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ہفتے کی صبح تک سونہ مرگ میں۲فٹ برف جمع ہوئی تھی جبکہ گلمرگ میں۵ء۱فٹ، دودھ پتھری میں ایک فٹ، پیر کی کلی میں۳فٹ، سادھنا ٹاپ پر۳ فٹ، سنتھن ٹاپ پر۲فٹ، گریز وادی میں۲فٹ برف جمع ہوئی ہے ۔
موسمیات محکمے کی طرف سے جاری ایڈائزری میں کہا گیا ہے ’’جموں و کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں۲۹فروری کی شام سے مغربی ہوا کی ایک لہر داخل ہونے والی ہے جس کے زیر اثر جموں و کشمیر میں۲۹فروری کی شام یا یکم مارچ کی صبح سے۳مارچ کی دو پہر تک وسیع پیمانے پر درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں جس کا زیادہ اثر۲مارچ کو رہے گا‘‘۔
ایڈوائزری کے مطابق اس دوران صوبہ جموں کے پیر پنجال رینج میں بھاری برف باری یا بارشیں ہوں گی جبکہ وادی کشمیر کے اننت ناگ، پہلگام ، کولگام، سنتھن پاس، پیر کی گلی، سونہ مرگ، زوجیلا، بانڈی پورہ، راز دان پاس، گلمرگ اور کپوارہ،سچنہ پاس پر بھاری برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث وادی کشمیر میں فضائی و زمینی ٹرانسپورٹ متاثر ہو سکتا ہے اور سرینگر، جموں قومی شاہراہ اور جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی بڑی سڑکیں بھی بند ہوسکتی ہیں۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں نیز وادی میں مٹی کے تودے ، چٹانیں کھسک آنے کے بھی امکانات ہیں۔
ایڈوائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کھیت کھلیانوں اور باغوں میں تمام طرح کے آپریشنز بند رکھیں۔دریں اثنا خراب موسمی صورتحال کے بیچ وادی کے شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوئی ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت ۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اورسیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت ۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۳ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۰ڈگری سینٹی گیٓریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۳ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۴ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔