چنئی//
چیف الیکشن کمشنر‘ راجیو کمار نے ہفتہ کے روز کہا کہ رائے دہندگان کو یہ جاننے کا حق ہے کہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے کئے گئے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کے امکانات کیا ہیں۔
کمار نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے انتخابی منشور میں وعدے کرنے کا حق ہے اور رائے دہندگان کو یہ جاننے کا حق ہے کہ آیا یہ حقیقی ہیں اور ان پروگراموں کو کس طرح فنڈ کیا جاسکتا ہے۔
یہاں ایک پریس کانفرنس میں راجیو کمار نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پارٹیوں کو ان کے انتخابی وعدوں کا انکشاف کرنے کیلئے ایک ’پروفارما‘ تیار کیا ہے۔ تاہم، یہ پہلو زیر التوا عدالتی معاملے سے بھی متعلق ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی جماعتوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ’پیسے کے غلط استعمال‘ کے خلاف’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ پر زور دیا۔
کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کا فیصلہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا’’کمیشن انتہائی پرعزم ہے اور تمام کلکٹروں، تمام نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو اس بارے میں بتایا گیا ہے کہ ہم ایک لالچ سے پاک انتخابات چاہتے ہیں‘‘۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات ہوں گے۔
کمارنے واضح طور پر پیسے کے غلط استعمال، رقم کی تقسیم یا کسی بھی شکل میں مفت رقوم کی تقسیم کے خلاف کمیشن کی زیرو ٹالرنس کا اعلان کیا اور لالچ سے پاک انتخابات کرانے کے عزم پر زور دیا۔’’اور لالچ سے ہمارا مطلب ہے کہ انتخابات میں پیسے کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کمیشن پیسے کے غلط استعمال اور رقم کی تقسیم کے خلاف بالکل زیرو ٹالرنس کا رویہ رکھتا ہے‘‘۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور نقد رقم اور مفت کی تقسیم کو روکیں۔ نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا کو بھی آن لائن لین دین کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔
جعلی خبروں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کمار نے کہا’’آج جعلی خبریں چل رہی ہیں کیونکہ آپ نے ذکر کیا ہے کہ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس جھوٹی خبر کو آدھے گھنٹے کے اندر ہی روک دیا گیا اور یہ واضح کر دیا گیا کہ یہ جعلی ہے‘‘۔
گزشتہ دو دنوں کے دوران سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد راجیو کمار نے کہا’’زیادہ تر پارٹیوں نے کہا ہے کہ بہت سی پارٹیوں نے رائے دہندگان میں تقسیم کے لئے فنڈز کی پارکنگ شروع کردی ہے‘‘۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا’’ہم نے مختلف سیاسی پارٹیوں سے ملاقات کی ، دونوں بی جے پی ، آئی این سی اور اے آئی اے ڈی ایم کے ، ڈی ایم کے جیسی ریاستی پارٹیاں۔ ان کے زیادہ تر مطالبات ایک ہی مرحلے میں انتخابات، پیسے کی تقسیم اور مفت تحائف پر پابندی کے تھے‘‘۔
کمار کامزید کہنا تھا’’پارٹیوں نے ووٹروں کی نقل، شراب کی تقسیم اور آن لائن طریقے سے رقم کی منتقلی کو روکنے کے لئے بھی کارروائی کرنے کی مانگ کی‘‘۔
چیف الیکشن کمشنر نے تمام پولنگ اسٹیشنز پر کم سے کم سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے عزم پر زور دیا۔ان کاکہنا تھا’’ان سہولیات میں پینے کا پانی، بجلی، بیت الخلا، ریمپ اور وہیل چیئر شامل ہیں۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف انتخابی عمل کو آسان بنانا ہے بلکہ مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کی صلاحیتوں کو بھی ظاہر کرنا ہے جو بوتھوں کے انتظام میں فعال طور پر شامل ہوں گے‘‘۔
تمل ناڈو میں گزشتہ انتخابات کے دوران پارٹیوں نے اکثر ایک دوسرے پر نقد رقم اور تحائف تقسیم کرکے رائے دہندگان کو راغب کرنے کا الزام لگایا ہے۔