نئی دہلی/23 فروری
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) 13 اور 14 مارچ کو پارلیمانی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کے بعد ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) نافذ العمل ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کی ٹیموں نے اب تک کئی ریاستوں کا دورہ کیا ہے اور وہاں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے چیف الیکٹورل افسران (سی ای او) کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار فی الحال تمل ناڈو کا دورہ کر رہے ہیں، جہاں وہ ریاستی مشینری کے ذریعہ انتخابات سے متعلق تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔ آئندہ ہفتے الیکشن کمیشن اترپردیش اور جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا۔
ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ مکمل کمیشن 11-12 مارچ کو جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا تاکہ انتخابی تیاریوں اور وہاں کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔
جموں و کشمیر صورتحال کا براہ راست جائزہ لینے اور ضروری ہدایات جاری کرنے کے لئے مختلف ریاستوں کا دورہ کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے شیڈول میں آخری نمبر پر ہے۔ اس طرح یہ مانا جاتا ہے کہ کمیشن جموں و کشمیر سے واپسی کے فورا بعد انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا۔
واضح رہے کہ2019 میں 7 مرحلوں پر مشتمل لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان 10 مارچ کو کیا گیا تھا جبکہ 2014 کے 9 مرحلوں پر مشتمل پارلیمانی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان 5 مارچ کو کیا گیا تھا۔
اس سال کے لوک سبھا انتخابات میں تقریبا 97 کروڑ ہندوستانی ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔ ملک بھر کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابی فہرستیں فروری کے اوائل میں شائع کی گئی تھیں۔
آندھرا پردیش، اوڈیشہ، سکم اور اروناچل پردیش جیسی کئی ریاستوں میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ہوں گے۔
جموں کشمیر جہاں آخری بار اسمبلی الیکشن نومبر دسمبر2014میں ہو ئے تھے‘ میں بھی لوک سبھا الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی الیکشن منعقد کرانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ الیکشن کمیشن جب جموں کشمیر کے دورے پر ہو گا تو مقامی سیاسی جماعتیں لوک سبھا الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی الیکشن کرانے کا مطالبہ کریں گی ۔
سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق جموں کشمیر میں امسال ستمبر تک اسمبلی الیکشن منعقد کرانے ہوں گے ۔