سرینگر//
پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے کشمیری پنڈتوں کے تحفظ سے متعلق مطالبات کو لے کر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملنے کا فیصلہ لیا ہے ۔
الائنس نے یہ فیصلہ ہفتے کے روز ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،جو الائنس کے صدر ہیں، کی یہاں گپکار میں واقع رہائش گاہ پر منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران لیا۔
اس میٹنگ میں الائنس کے جملہ اراکین نے شرکت کی اور یہ میٹنگ اس وقت منعقد ہوئی جب وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دو روز قبل مشتبہ جنگجوؤں کے ہاتھوں ایک کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف جموں و کشمیر میں احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
میٹنگ کے اختتام پر الائنس کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے میڈیا کے نمائندں کو بتایا کہ الائنس کی قیادت نے راج بھون کی طرف رجوع کیا ہے اور ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مل کر کشمیری پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے مطالبات کا معاملہ اٹھائیں گے ۔
تاریگامی نے کہا’’کشمیری پنڈتوں کا ایک گروپ ہمارے اراکین سے ملا اور ہمارے ساتھ سیکورٹی کی فراہمی کے متعلق معاملات پر بات کی اور بتایا کہ وہ کشمیر چھوڑیں گے ’۔ان کا کہنا تھا’’ہم نے اس وفد سے کہا کہ کشمیر پنڈتوں کا بھی ہے اس کو چھوڑنا مسئلے کا حل نہیں ہے ‘‘۔
تاریگامی نے کہا کہ ہم نے راج بھون کی طرف رجوع کیا ہے اور ہم اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر سے ملیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ پنڈتوں کے مسائل بشمول ان کو تحفظ فراہم کرنے مطالبات اٹھائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ کل جو احتجاجی پنڈتوں پر لاٹھی چارج کیا گیا وہ حد درجہ افسوس ناک ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ یہاں بار بار لاٹھیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے اس پر روک لگنی چاہئے ۔
تاریگامی نے کہا کہ کشمیری ہمیشہ سیاحوں کی عزت کرتے ہیں اور انہیں اپنے مہمان سمجھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آپسی بھائی چارہ ہماری ثقافت ہے اور ہر کشمیری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس روایت کو زندہ رکھے ۔