کولہاپور، // مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اگلے ہفتے ممبئی میں ایک میٹنگ بلائی ہے جس میں مہاراشٹر اور کرناٹک کے درمیان متنازعہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مختلف مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔
شیو سینا (شندے ) کی قومی کانفرنس میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر یہاں آنے والے مسٹر شندے نے یہ بات کہی۔ اس دوران مہاراشٹر انٹیگریشن کمیٹی (ایم ای ایس) کے وفد نے یہاں ان سے ملاقات کی اور اپنے مطالبات کے حوالے سے ایک میمورنڈم پیش کیا۔
ایم ای ایس کے پروفیسر ڈاکٹر اچیوت مانے نے مسٹر شندے کو بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نے متنازعہ سرحدی علاقوں کے کل ملاکر 864 گاؤں کو مختلف اسکیموں کا فائدہ دیا ہے ، لیکن کرناٹک ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد کانگریس حکومت کی پالیسیاں ان اسکیموں کو بند کرنے کی ہے ۔ ان لوگوں کو مہاتما پھولے جن آروگیہ یوجنا کی پیشکش بھی کی گئی تھی، لیکن کرناٹک حکومت نے اس اسکیم کو بھی بند کر دیا۔
ڈاکٹر مانے نے کہا کہ چونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 10 برسوں میں بہت سے مسائل کو حل کیا ہے ، اس لیے مسٹر شندے کو دونوں ریاستوں کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا سرحدی مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مسٹر مودی سے ملنا چاہیے ۔
ایم ای ایس وفد کے ارکان کے ساتھ بات چیت کے بعد مسٹر شندے نے ارکان کو یقین دلایا کہ وہ متنازعہ سرحدی علاقے میں رہنے والے لوگوں کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اگلے ہفتے ممبئی میں ایک میٹنگ بلائیں گے ۔