سرینگر/۱۳فروری
جموں کشمیر پولیس نے پنجاب کے مزدوروں پر حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے۔
اے ڈی جی پی ‘وجے کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ۷فروری۲۰۲۴ کو تقریباً شام ۷ بجے نامعلوم دہشت گردوں نے شہید گنج سرینگر کے شالا کدل میں دو افراد پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں امرت پال سنگھ ولد سرمکھ سنگھ ساکن چمیاری نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
کمار کاکہنا تھا”ایک اور شخص روہت ماسی ساکن پرین ماسی ساکن چمیاری امرتسر کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال اور پھر ایس کے آئی ایم ایس سورا سرینگر لے جایا گیا۔ بعد میں روہت ماسی۸فروری۲۰۲۴ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ امرت پال اور روہت امرتسر سے سرینگر واپس آرہے تھے اور اپنی رہائش گاہ جارہے تھے۔ سرینگر پولیس نے پی ایس شہید گنج میں دفعہ 302، 307 آئی پی سی، 7/27 آرمز ایکٹ، 15،16،20 یو ایل اے (پی) ایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر 08/2024 درج کرنے کے بعد اس معاملے کا سراغ لگایا جس کے نتیجے میں پنجاب سے ان دونوں افراد پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والے ملزمان کی شناخت ہوئی اور اس کے بعد جرم کا اسلحہ اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد ہوا۔
سرینگر پولیس نے تکنیکی اور فیلڈ تجزیے کی بنیاد پر کچھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور بعد میں تفتیش کے دوران جمع کیے گئے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مرکزی ملزم عادل منظور لنگو ولدمنظور احمد لنگوساکنہ زالڈگر سرینگرکوگرفتار کرلیا۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے اپنے ہینڈلر کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردی کے جرم کی منصوبہ بندی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ لنگو ایک انتہائی متحرک اور بنیاد پرست شخص تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس کے ہینڈلر نے سوشل میڈیا پر اسے بنیاد پرست بنایا اور اسے دہشت گردانہ حملہ کرنے کی ترغیب دی۔
کمار کاکہنا تھا ”سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ہینڈلر نے اسے ہتھیار فراہم کیے جس کے بعد اس نے اسے حملہ کرنے کی ترغیب دی۔ اسی کو آگے بڑھاتے ہوئے ملزم نے اپنے اہداف کی نشاندہی کی اور ان کا سراغ لگایا اور اس دن شالا کدل کی گلیوں میں ان کا سراغ لگایا اور ان دونوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے“۔