نئی دہلی/۷فروری
مرکزی حکومت نے چہارشنبہ کے روز لوک سبھا کو مطلع کیا کہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر کے مختلف شعبوں میں 5600 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزارت داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے نے کہا کہ حکومت نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے لئے نئی سینٹرل سیکٹر اسکیم کو 19/02/2021 کو نوٹیفائی کیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے لئے راغب کیا جاسکے۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے پالیسیوں / اسکیموں کے ذریعہ اس میں اضافہ کیا گیا ہے ، جن میں جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی 2021-30 ، جموں و کشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی ، 2021-30 ، جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پالیسی 2021-30 ، جموں و کشمیر میں صنعتی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی پالیسی ، 2022 ، جموں و کشمیر سنگل ونڈو رولز 2021، ٹرن اوور ترغیب اسکیم، 2021،جموں و کشمیر وول پروسیسنگ، دستکاری اور ہینڈلوم پالیسی، 2020، کوآپریٹو / سیلف ہیلپ گروپوں کے لئے مالی مدد اسکیم، 2020، دستکاروں اور بنکروں کے لئے کریڈٹ کارڈ اسکیم، 2020 اور جموں و کشمیر میں کرافٹ سیکٹر کی ترقی کے لئے کھرکھنڈر اسکیم، 2021، دستکاری اور ہینڈ لوم ڈپارٹمنٹ کے کاریگروں / بنکروں کے لئے نظر ثانی شدہ تعلیمی اسکیم 2022 اور ایکسپورٹ سبسڈی اسکیم، 2021 شامل ہیں۔
مرکزی وزیرنے کہا کہ ان اقدامات کے اثرات سے 2019-20 میں 296.64 کروڑ روپے، 2020-21 میں 412.74 کروڑ روپے، 2021-22 میں 376.76 کروڑروپے، 2022-23 میں 2153.45 کروڑ روپے اور 2023-24 میں 2417.19 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ممکن ہوئی ہے۔
رائے نے مزید کہا کہ سیاحت ، پروسیسنگ وغیرہ اور بنیادی ڈھانچے جیسے تعمیرات ، سڑکوں ، بجلی وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی ترقی کو فروغ ملے گا۔