جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیر کی تباہی کی بُنیاد نہرو نے رکھی

۵۲ء سے اب تک کے معاملات پر وائٹ پیپر کا مطالبہ 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-02-07
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

وزیراعظم نریندرمودی نے صدر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے ایک بار پھر ملک کے پہلے وزیراعظم آنجہانی جواہر لال نہرو اور گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا جبکہ کشمیرکے حوالہ سے بھی نہرو کو ان کی کشمیر مخصوص سوچ کے حوالہ سے لتاڈنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیرکے مسائل نہرو کی سوچ کاہی نتیجہ ہیں۔وزیراعظم نے دفعہ ۳۷۰ کا پھر تذکرہ کیا اور کہا کہ آنے والے الیکشن میںان کی پارٹی اسی عدد کو حاصل کرکے تیسری بار اقتدار میں آجائیگی جبکہ این ڈی اے اتحاد چار سو کا ہند سہ پار کرے گا۔
حکمران بی جے پی باربار کشمیر کے حوالہ سے نہرو اور کانگریس کو نشانہ بناتی رہی ہے اور یہ نشانہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ حکمران جماعت نہرو کو کشمیرکے تعلق سے معاملات کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرارہی ہے۔ ایک یہ کہ جنگ بندی کرکے کشمیر کا ایک حصہ گنوادیا جو اب ۷۵؍ برس سے پاکستان کے زیر کنٹرول ہے۔ دوسری یہ کہ نہرو کشمیرکے معاملے کو اقوام متحدہ لے گیا جو اس کی سب سے بڑی غلطی تھی۔
بی جے پی کشمیرکے تعلق سے ان دو مخصوص معاملات کو لے کر نہرو کی قیادت میں کانگریس کی حکومت کو مسلسل لتاڈرہی ہے۔ لیکن کشمیرمیں لوگوں کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ ملک کے پہلے وزیراعظم نے کشمیرکے ساتھ نہ صرف ہمالیائی حجم کی عہد شکنی کی بلکہ کشمیر میں عدم استحکام، بے چینی، علیحدگی کے جذبات اور نظریات کے بیج بونے میںاہم کرداراداہی نہیںکیا بلکہ بخشی غلام محمد کو کٹ پتلی بناکر اقتدار اس کی گود ی میںڈال کر کورپشن، بدعنوان طرزعمل ،غنڈہ گردی، لاقانونیت ، جمہوریت اور آئین کا قتل، انسانی حقوق کی سنگین نوعیت کی پامالیوں، پکڑدھکڑ، کے علاوہ اور بھی بہت سارے جرائم کی بُنیاد ڈال کر عدم استحکام اور بے چینی کا ایسا زہریلا بیج بو ادیا جن کا خمیازہ کشمیر اب دہائیوں سے بھگت رہا ہے۔
اندھی سیاسی مصلحتوںسے کام لیتے ہوئے لٹیروں کی ایک فوج تشکیل دی گئی جو فاریسٹ لیسیوں کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ املاک اور اثاثوں پر ڈاکے ڈالتے رہے، اربوں روپے مالیت کے درختوں پر ہاتھ صاف کرکے ان لیسیوں کی آنے والی نسلیں آج داد عیش دے رہی ہیں، مخصوص ذہنیت کی حامل بیروکریسی سے وابستہ کچھ افراد کو کھلی لائسنس عطاکرکے انہیں عوام، ان کے حقوق، مفادات اور ایڈمنسٹریشن کے تعلق سے فیصلے لینے کا مالک کل بنایاگیا یہاں تک کہ بیلٹ بکسوں سے کیا برآمد کرنا ہے اور کس کے حق میں کیا کچھ برآمد کرنا ہے اس کا فیصلہ بھی اُسی مخصوص بیروکریسی گروپ سے وابستہ چند بڑے بیروکریٹ کرتے رہے۔ ان سیاہ کاریوں اور جمہوریت کا جنازہ اُٹھانے والے ان سارے بیروکریٹوں کے نام کشمیر کی عصری تاریخ میں ہی درج نہیں بلکہ زبان زدہ عام بھی ہیں۔
ان سارے لیٹروں ، سیاہ کاروں اور استحصالی کورپٹ اور بدعنوان عناصر کی لگام اُس دور میں بخشی اینڈ کمپنی کی وساطت سے دہلی کے ہائی میں تھی۔ اس مخصوص دور کو کشمیر اور کشمیر ی عوام پر مسلط کرنے کیلئے شیخ عبداللہ پریہ الزام لگایاگیا کہ وہ غیر ملکی عناصر کے ساتھ سازباز کرکے کشمیرکی ہندیونین سے علیحدگی کی سازش کررہاہے، سالہاسال تک انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد پابند سلاسل رکھاگیا اور جب حالات کو قابو میں نہ پایا گیا تو سازش کیس نہ صرف واپس لیاگیا بلکہ انہیں پاکستانی قیادت کے ساتھ بات کرنے کیلئے پاکستان بھی روانہ کیاگیا۔ لیکن اب اُس دور کے حوالہ سے ایک دوسری تھیوری سامنے آئی ہے۔
ایک خاتون مورخ چتر لیکھا زتشی نے اپنے ایک اور ساتھی کے ہمراہ اُس دور کے حالات واقعات کے تعلق سے ایک کتاب منظرعام پر لائی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیخ محمد عبداللہ عید کے موقعہ پر اپنی تقریر میں نہرو کی یہ کہکر تنقید کرنے والے تھے کہ نہرو نے پر جا پریشد کی طرف سے جموںوکشمیر میں چلائی جارہی ایجی ٹیشن کو ختم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔ کشمیرکے تعلق سے یہ دو آپس میں متضاد دعویٰ اُس دور کی دہلی کی کشمیر پالیسی اور اپروچ پر ایک ایسا سوالیہ نشان لگارہے ہیں جو غور طلب اور تحقیق طلب ہیں۔
کشمیرمیں اس بات کو تسلیم کیاجارہاہے کہ مرحوم شیخ محمدعبداللہ کشمیر کی سیاست کے حوالہ سے دودھ کا دھلا نہیں تھا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی اس زمینی حقیقت کو بھی تسلیم کیا جارہا تھا کہ الحاق کو ممکن اور قابل عمل بنانے کی سمت میں ان کے کردار کو قابل فراموش قرار نہیں دیاجاسکتا ہے جبکہ الحاق سے ۵۲ء تک کشمیرمیں بحیثیت مجموعی امن اور سکون تھا۔ لیکن نہرو کی اندھی سیاسی مصلحتوں ، ان کے اردگرد منڈلانے والے افراد کی جانب سے ان کے کانوں میںپھسرائی نے نہرو کو کان کا کچا بنادیا، انہیں بہکایا گیا لیکن اپنے فہم وادراک کو حاشیہ پر رکھ کر کشمیرکے حوالہ سے ایسے اقدامات کئے اور فیصلے لئے جو بعدمیں نہ صرف کشمیرکی بے سکونی، بے چینی، عدم استحکام پر ہی منتج ہوتے رہے بلکہ کشمیرمیں ایک نئی سوچ کی بھی بُنیاد رکھنے میں مُمد ثابت ہوئی جس کا براہ راست فائدہ سرحد کے اُس پار کے حکمرانوں نے اُٹھانا شروع کردیا۔
سپریم کورٹ کے ایک سینئر جج مسٹر جسٹس سنجے کول نے حالیہ دنوں اپنی ایک رولنگ میں کشمیرکے تعلق سے پیش آمدہ معاملات اور حالات کے تعلق سے ایک ٹروتھ کمیشن تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے لیکن مسٹر جسٹس کول نے اس کمیشن کیلئے ۱۹۸۰ء کو بُنیاد بنانے کی تجویز دی۔ اس کمیشن کی تشکیل کا خیر مقدم کیاجارہاہے لیکن معاملات کی تحقیقات اور گہرائی تک جانے کیلئے ۱۹۸۰ء کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ اگست ۱۹۵۲ء ہونی چاہئے، حکومت چاہئے تو اُس دو رسے لے کرا ب تک کے معاملات کا احاطہ کرکے اپنے طور سے بھی ایک وائٹ پیپر اجرا کرسکتی ہے یہی وہ دن تھا جب کشمیرمیں عدم سیاسی استحکام، بے چینی اور جمہوریت اور آئین کی پامالی کی بُنیاد رکھی گئی تھی جس کے نتیجہ میں کشمیر پھر کبھی سنبھلانہیں!
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

بجٹ اورہم

Next Post

زیک کرولی کا ایل بی ڈبلیو، اسٹوکس نے ڈی آر ایس پر ہی سوال اٹھادیے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
بین اسٹوکس گھٹنے کی انجری کے باعث ایک ماہ کے لیے کرکٹ سے باہر

زیک کرولی کا ایل بی ڈبلیو، اسٹوکس نے ڈی آر ایس پر ہی سوال اٹھادیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.