اسی کو کہتے ہیں کہ چور چوری سے جائے ‘ ہیرا پھیری سے نہ جائے… اور بالکل بھی نہ جائے ۔ گزشتہ تیس‘پینتیس برسوں سے پاکستان کشمیر میں درپردہ جنگ لڑ رہا ہے… ایسی جنگ جس کی وجہ سے کشمیر تباہ ہو کے رہ گیا … کشمیریوں کا سکھ چین چھن گیا ۔ان برسوں سے کشمیریوں کو جن مشکلات کا سامنا کرناپڑا ‘اس کی کہیں نظیر نہیں مل سکتی ہے… کوئی مثال نہیں ہو سکتی ہے…اس درپردہ جنگ سے گزشتہ تین دہائیوں سے کشمیریوں کو مالی اور جانی نقصان ہوا … اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے…یقینا گزشتہ چار برسوں میں حالات بہتر ہو رہے ہیں… کشمیر میں کشمیر کی سڑکوں پرپانی کی طرح کشمیریوں کا جو خون بہتا تھا وہ سلسلہ رک گیا … لیکن… لیکن گزشتہ تین دہائیوں سے پاکستان کی درپردہ جنگ نے کشمیریوں کو جو زخم… گہرے زخم دئے ہیں ‘ وہ ابھی مندمل نہیں ہوئے ہیں‘ انہیں مندمل ہونے میں صدیاں لگ جائیں گی … ان تین دہائیوں میں اگر کوئی ایک بات ثابت ہو گئی ہے‘واضح ہو گئی ہے‘ غیر مبہم انداز میں سامنے آگئی ہے وہ … وہ یہ ہے کہ اس در پردہ جنگ میں پاکستان کو منہ کی کھانی پڑی ‘ اسے ہا ر ہو ئی اور… اور یہ ایک بات اسے برداشت نہیں ہو پا رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہو پا رہی ہے… اس لئے اب پاکستان نے کشمیریوں کو‘ خاص کر کشمیری نوجوانوں کو تباہ و برباد کرنے کا ایک اورگھناؤنا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے اور… اور وہ ہے منشیات …ہماری نوجوان نسل کو منشیات ‘ ڈرگس کی عادت ڈالی جا رہی ہے‘ انہیں منشیات کا عادی بنا دیا جارہا ہے… اس کا عادی بناکرکے ان کی صحیح اور مثبت سوچنے کی صلاحیت کو چھیننا جارہا ہے… انہیں تاریکیوں … اتھاہ تاریکیوں میں دھکیلا جا رہا ہے… ایسی گہری تاریکیوں میں جہاں روشنی دور دور تک دکھائی نہیں دیتی ہے … اورہمسایہ ملک اس سے بڑا ظلم کشمیریوں کے ساتھ کیا کر سکتا ہے … یقینا جس طرح کشمیریوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما کر اسے کچھ حاصل نہیں ہوا… عین اسی طرح انہیں ڈرگس کا عادی بنا کرکے بھی اسے کچھ حاصل نہیںہو گا… لیکن… لیکن اگر ہماری کچھ نسلیں اس کے بندوق کی وجہ سے تباہ و برباد ہوئیں… اسی طرح ہماری آنے والی نسلیں ڈرگس کی نذر ہو جائیں گی … اگر… اگر یہ سلسلہ یہیں پر نہیں رک گیا ‘ اگر کشمیریوں نے اس مسئلہ کو سنجیدہ نہیں لیا‘ اگر کشمیری اب بھی بیدار نہیں ہو ئے… پاکستان کے اس خطرے سے بیدار نہیں ہو ئے تو… تو پھر ہم ہاتھ ملتے ہی رہ جائیں گے اور… اور سو فیصد رہ جائیں گے ۔ ہے نا؟