منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

آزاد صاحب بھی وعدوں کی گنگا میں 

الیکشن کی مانگ توٹھیک لیکن اختیارات کا کیا؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-01-31
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ایسا لگتا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد بھی جموںوکشمیر کے دوسرے سیاستدانوں ؍پارٹیوں کا سا ہی انداز فکر اور اپروچ رکھتے ہیں ۔ وہ بھی دوسرے سیاسی لیڈروں کی طرح انتخابات کے حامی ہیں اور اس حوالہ سے لوگوں کو بار بار اس بات کا یقین دلارہے ہیں کہ اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو نہ صرف زمین پر لوگوں کے ملکیتی حقوق کا تحفظ یقینی بنایاجائے گا بلکہ سرکاری نوکریوں کو بھی مقامی نوجوانوں کیلئے سو فیصد مخصوص بنایاجائے گا۔
ان کے علاوہ آزاد صاحب نہ صرف اپنی سابق پارٹی کانگریس کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں بلکہ ۳۷۰ کے حوالہ سے بھی کانگریس کی سیاسی خاموشی کی تنقید کررہے ہیں۔ وہ اس بات کا بھی یقین دلارہے ہیں کہ مذہبی معاملات کو سیاست سے الگ رکھاجائے گا نہ کہ سیاست اور مذہبی عقیدوں کو خلط ملط کردیاجائے گا۔ وہ روشنی ایکٹ کے احیاء کا بھی نظریہ رکھتے ہیں جس ایکٹ کو جوڈیشری غیر آئینی ؍غیر قانونی قرا ردے چکی ہے ۔ا لبتہ آزاد صاحب اپنے جلسوںمیں الیکشن سے پہلے ریاستی درجہ کی بحالی کی مانگ کررہے ہیں اور نہ کہیں اصرار نظرآرہا ہے۔ تاہم الیکشن کے فوری انعقاد کے دفاع میں ان کی دلیل یہ ہے کہ بیروکریسی کی اکثریت غیر ریاستی ہے اور انہیں مقامی معاملات،مسائل اور لوگوں کی ضروریات اور خواہشات وغیرہ کے تعلق سے کوئی علمیت نہیں ہے اور نہ ہی ان کا عوام کے ساتھ کوئی راست رابطہ ہے۔ الیکشن کے حوالہ سے وہ کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد یا مفاہمت نہیں چاہتے بلکہ اپنے بل بوتے اور اپنے منشور کی قوت اور پیغام کی بُنیاد پر اکیلے الیکشن میدان میں زور آزمائی کرنا چاہتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی، پیپلز کانفرنس، بی جے پی، آزاد کی ڈی پی اے پی ہر ایک کا دعویٰ یہی ہے کہ انہیں عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے اور وہ اپنے بل بوتے پر کامیاب ہوکر اگلی حکومت تشکیل دیں گے۔اپنے انہی دعوئوں کی بُنیاد یا مفروضوں پر وہ عوام کے سامنے وعدوں کی لائن لگارہی ہیں۔ عوام کے ساتھ اس نوعیت کے وعدے کرنے میں بظاہر کوئی گناہ نہیں ہے لیکن ان وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں جو قانونی اور آئینی موشگافیاں حائل ہیں ان کی بات کوئی نہیںکررہاہے۔
بحیثیت یوٹی جو بھی حکومت بن جائیگی چاہئے ایک پارٹی کی ہو یا مخلوظ طرز کی اس کے پاس اختیارات ہیں اور نہ فیصلہ سازی کا کوئی عمل دخل، سارے اختیارات مرکزی سرکار کے ہاتھ میں ہیں،البتہ بحیثیت یوٹی سرکار کے وہ درجہ چہارم کے ملازموں کا تبادلہ ایک جگہ سے دوسری جگہ کیلئے کرسکتی ہے۔ باقی کوئی اختیار نہیں ، لہٰذا بڑے بلند بانگ دعویٰ کرکے اور وعدوں کی بھاڑ جمع کرکے یہ پارٹیاں اوران کی لیڈر شپ فرض کررہی ہیں کہ لوگ ان کے دعوئوں پر اعتبار کررہے ہیں اس مفروضے کے ساتھ کہ لوگوں کو حاصل اختیارات کے تعلق سے زیادہ علمیت نہیں۔اس کے برعکس لوگوں کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ یوٹی کی ایڈمنسٹریشن ہو یا حکومت اس کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں بلکہ گورنر کی وساطت سے سارے اختیارات مرکز کے ہاتھ میں ہیں۔
کیا دہلی کی عاپ سرکار کے وزیراعلیٰ کیجریوال کے ہاتھ میں اختیارات ہیں۔ اگر ہوتے تو وہ اعلیٰ عدلیہ سے بار بار رجوع نہیں کرتے، کیا اختیارات اور فیصلہ سازی کے حوالہ سے ان کے اور لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ کے درمیان آئے روز لفاظی تصادم نہیں ہوتا، کیا لیفٹیننٹ گورنر دہلی عاپ حکومت کے ،لئے فیصلوں کو چیلنج کرکے مسترد نہیں کرتا؟
یہی وجہ ہے کہ جموںوکشمیر کا حساس اور سیاسی طور باشعور طبقہ الیکشن سے پہلے ریاستی درجہ کی بحالی چاہتا ہے لیکن اس بحالی کے حوالہ سے مطلع صاف دکھائی نہیں دے رہاہے جبکہ اس کو ابرالود ہی فرض کیاجارہاہے ۔ اگر چہ مرکزی سرکار با ر بار یہ یقین دہانی کرچکی ہے کہ ریاستی درجہ بحال کرلیاجائے گا لیکن کب اس کے بارے میں کوئی ٹھوس یقین دہانی ہے اور نہ کوئی ٹائم لائن!
الیکشن کے انعقاد کے تعلق سے بھی مطلع صاف نہیں ہے۔ اگر چہ عدالت عالیہ نے الیکشن کے لئے ستمبر تک کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے لیکن عدالت عظمیٰ کی یہ ڈیڈ لائن حتمی نہیں۔ اس تعلق سے کچھ حلقوں کی طرف سے جو اشارے مل رہے ہیں وہ اس با ت کی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ آنے والے ستمبر میں الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں ، اگر چہ پارلیمانی الیکشن کے انعقاد کیلئے راستے میں حائل سبھی دشواریوں کو صاف کرنے کا عمل جاری ہے یہاںتک کہ نظرثانی شدہ رائے دہندگان کی فہرست بھی منظرعام پر آچکی ہے لیکن اسمبلی انتخابات کے انعقاد کیلئے موسم (حالات) کوا بھی سازگارنہیں سمجھا جارہا ہے۔
حکومت کا بار بار کہنا ہے کہ وہ کسی بھی وقت الیکشن کیلئے تیار ہے لیکن فیصلہ لینے کا حتمی اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ لیکن الیکشن کمیشن کا رویہ اور اپروچ اس کے دوہرے معیار سے عبارت نظرآرہاہے۔ پارلیمانی الیکشن کے انعقاد کیلئے جموںوکشمیرکے حالات کو موافق قراردیاجارہاہے لیکن ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے حوالہ سے مسلسل ’انکار‘ الیکشن کمیشن کی جانب سے سامنے آرہاہے۔ اس مسلسل انکار کانہ کوئی اخلاقی جواز موجود ہے اور نہ کوئی سیاسی  جواز ۔البتہ اندھی سیاسی مصلحتیں ہوسکتی ہیں جن کا اظہار کھل کر نہیں کیاجارہاہے۔
معلوم نہیں کہ اس واضح منظرنامہ پر سیاسی جماعتیں خاموش کیوں ہیں اور صرف الیکشن کے انعقاد کی حد تک اپنے مطالبات کو زبان تو دے رہی ہیں لیکن اختیارات اور فیصلہ سازی کی بات نہیں کررہی ہیں۔سیاسی جماعتوں کے اس مخصوص طرزعمل سے بادی النظرمیں یہی عندیہ مل رہا ہے کہ یہ جماعتیں صرف اور صرف اقتدار چاہتی ہیں عوام کی خواہشات کا احترام اور ضروریات کی تکمیل ان کی ترجیحات میں شامل نہیں !
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’کانگریس کے پاس دینے کو کچھ نہیں ہے‘

Next Post

بھارت کے خلاف کھیلنا دلچسپ ہوتا ہے، عقیل خان

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post

بھارت کے خلاف کھیلنا دلچسپ ہوتا ہے، عقیل خان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.