سرینگر//
وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں بہتری درج ہونے سے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کسی حد تک راحت نصیب ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری برف باری کے لئے مشہور چالیس روزہ چلہ کلان کے آخری ہفتے کے دوران طویل خشک موسمی صورتحال کا سلسلہ ختم ہونے کی پیش گوئی کی ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں۲۵سے۲۷جنوری تک موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں برف باری ہونے کا امکان ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں۲۸؍اور۲۹جنوری کو موسم ابر آلود رہنے کے ساتھ میدانی و بالائی علاقوں میں بیشتر مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وادی میں۳۰؍اور۳۱جنوری کو بھی ہلکے سے درمیانی درجے کی برف باری کا امکان ہے جبکہ یکم فروری کو بھی کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہوسکتی ہے ۔
موسمیات محکمہ ترجمان نے بتایا کہ جموں خطے میں درمیانی درج کی دھند۲۵جنوری تک چھائی رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ برف باری کے نتیجے میں پیہاڑی علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے۲۸اور۲۹جنوری کو سنتھن ٹاپ، مغل روڈ،سادھنہ پاسم زوجیلا پاس اور راز دان پاس پر بھی ٹریفک متاثر ہو سکتا ہے ۔
ادھر وادی کے شبانہ درجہ حرارت میں بہتری درج ہوئی ہے جس سے سردی شدت ادرے کم ہوئی ہے ۔۔
گرمائی دار الحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہو اتھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۸ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب بھی یہی درجہ حرارت ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۹ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے ۔وادی میں برف باری کے لئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔