بیروت//
اسرائیل نے ایک بار پھر لبنان میں حزب اللہ کے رہنماؤں کی کار کو نشانہ بنایا ہے جس میں وی آئی پی پروٹیکشن یونٹ کے 2 کمانڈرز جاں بحق ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ڈرون حملہ ضلع بنت جبیل میں فوجی چوکی کے قریب ایک کار پر کیا گیا۔
ڈرون حملے میں کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں شدید آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ساتھ کھڑی ایک گاڑی کو بھی جلا کر بھسم کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے والے دونوں کمانڈرز کی شناخت حزب اللہ کے وی آئی پی پروٹیکشن یونٹ کے کمانڈرز کی حیثیت سے ہوئی ہے جن میں سے ایک کا نام فضل سلیمان تھا۔
غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے حزب اللہ پر حماس کی مدد کا الزام عائد کرتے ہوئے لبنان میں کمانڈرز اور رہنماؤں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس میں اب تک 6 اہم شخصیات جاں بحق ہوچکی ہیں۔
سب سے پہلے اسرائیل نے لبنان میں ایک کار پر ڈرون حملہ کیا تھا جس میں ایران کی قدس فورس کی فلسطین شاخ کے ایک اہم رہنما علی محمد حدرج جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسی طرح لبنان میں ہی حماس کے نائب سربراہ صالح العروی کو بھی اسرائیل نے ایک حملے میں شہید کردیا تھا جب کہ اسرائیل کے ایک اور حملے میں لبنان میں حزب اللہ کے اہل ترین کمانڈرز وسام بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسرائیل نے غزہ اور مغربی کنارے میں حماس جب کہ لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے بعد شام کے دارالحکومت میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس آفس پر میزائل حملہ کرکے انٹیلی جنس سربراہ سمیت 4 اہم کمانڈرز کو ہلاک کردیا تھا۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں لبنان کی سرحد پر بنیں اسرائیلی کی بیرکوں پر میزائل حملے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھاری ہتھیاروں سے کی گئی بمباری میں اسرائیلی بیرکیں تباہ ہوگئیں۔