چنئی// مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو میں آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کے انتخابی نشان، پارٹیکے جھنڈے اور لیٹر ہیڈ کے استعمال سے متعلق پارٹی کے نکالے گئے لیڈر او پنیرسیلوم کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے ۔
جسٹس آر مہادیون اور جسٹس محمد شفیق کی بنچ نے جمعرات کی شام کو اپنے حکم میں کہا کہ سنگل جج نے اپنی صوابدید پر صرف ایک محدود مدت کے لیے عبوری پابندی عائد کی ہے ۔ اس طرح کا حکم لیٹرزپیٹنٹ میں پائے جانے والے لفظ ‘فیصلہ’ کی تعریف میں نہیں آئے گا، جس پراپیل کی جا سکتی ہے ۔
بنچ نے درخواست گزار کو پابندی کو ختم کرنے کے لئے سنگل بنچ کے جج کے پاس اپیل کرنے کی آزادی دی اور کہا کہ اگر ایسی کوئی درخواست دائر کی جاتی ہے ، تو ماہر جج قانون کے مطابق مناسب احکامات پر غور کریں گے اورمنظورکریں گے ۔
پٹیشنر پنیرسیلوم نے اپنی درخواست میں دلیل دی تھی کہ انہیں اے آئی اے ڈی ایم کے کے جھنڈے ، انتخابی نشان اور لیٹر ہیڈ کے استعمال سے نہیں روکا جا سکتا کیونکہ انہوں نے اپنی برطرفی کو چیلنج کیا ہے اور مقدمہ ابھی تک ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔