واشنگٹن/۱۱؍مئی
امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس آوریل ہینس کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولا دیمر پوتن نے یوکیرین میں "طول دی گئی جنگ” کی تیاریاں کر رکھی ہیں۔
ایورل ہینس نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں منعقدہ "عالمی سطح پر خطرات” کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے 24 فروری سے جاری یوکرین جنگ کے بارے میں اپنے جائے پیش کیے۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ پوتن یوکرین میں کیا کرنا چاہتے ہیں، ہینس نے کہا، "اگر روسی دونباس میں کامیاب بھی ہو جائیں تو بھی اس صورت حال سے جنگ ختم نہیں ہوگی۔ صدرِ روس دونباس سے ہٹ کر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جنگ کی تیاری کر رہیں ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ روس اپنے ابتدائی فوجی اہداف حاصل نہیں کر سکا، ہینس نے کہا کہ اس نے اپنی توجہ دارالحکومت کیف سے دونباس کے علاقے کی طرف مبذول کر لی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "آئندہ کے 1-2 ماہ بہت فیصلہ کن ہوں گے، روسی دونباس کے علاقے میں اپنی فوجی کاروائیوں میں اضافہ کریں گے۔ اس بات کا احتمال قوی ہے کہ پوتن کے اسٹریٹجک اہداف تبدیل نہیں ہوئے ۔”
ان کا کہنا تھا کہ پوتن محض مملکت روس کے وجود کے خلاف کسی خطرے کو بھانپنے کی صورت میں یہ جوہری ہتھیار استعمال کر سکتا ہے تا ہم اس کے باوجود یہ بڑی احتیاط اور توجہ سے کام لے رہے ہیں۔
دریں اثنا یوکیرینی اداروں نے اطلاع دی ہے کہ روس کے ملک کے مشرقی علاقوں میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔