ممبئی// سابق کپتان وراٹ کوہلی کو امید ہے کہ ان کے دوست اور جنوبی افریقہ کے اسٹار اے بی ڈی ویلیئرز اگلے سال رائل چیلنجرز بنگلور میں ایک نئے کردار کے ساتھ واپس آسکتے ہیں۔
پچھلے سال ریٹائر ہوئے ڈی ویلیئرزبنگلوروفیملی کا بڑا حصہ رہے ہیں۔
بنگلورو کے ٹویٹر ہینڈل پر جاری ویڈیو میں وراٹ نے بات کرتے ہوئے کہا، "میں ان کو بہت مس کرتا ہوں۔ میں ان سے مسلسل بات کرتا ہوں۔ وہ حال ہی میں امریکہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ گولف کھیل رہے تھے۔ وہ بنگلور کی ٹیم پرنظر رکھتے ہیں اور امید ہے کہ وہ اگلے سال ہمارے ساتھ کسی کردار میں ضرورجڑیں گے۔” کوہلی اس وقت اپنے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے آئی پی ایل کے اس سیزن میں 12 میچوں میں صرف 216 رن بنائے ہیں اور ایک ہی بار انہوں نے ففٹی اسکور کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ اس سیزن میں تین بار گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوچکے ہیں۔
وراٹ نے کہا، ‘ایسا میرے ساتھ پورے کریئر میں نہیں ہوا، توبس میں نے ہنس دیاتھا، میں نے محسوس کیا کہ کھیل نے مجھے وہ سب دکھایا جو وہ دکھانا چاہتا ہے۔ وراٹ کی خراب فارم پر ایان بشپ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ یہ باعث تشویش ہے وہ الگ طرح کے گیند بازوں کے سامنے آؤٹ ہو رہے ہیں۔ تاہم وراٹ نے کہا کہ وہ ناقدین کو اپنے سے دور رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’وہ لوگ یہ محسوس نہیں کر سکتے ہیں جو میں کرتا ہوں، وہ ان لمحات کو نہیں سمجھ سکتے ہیں،” آپ کو معلوم ہے آپ کیسے لوگوں کی آواز کوبند کر سکتے ہیں، چاہے آپ ٹی وی کی آواز بند کردیں یا انہیں نظر انداز کردیں اور میں یہ دونوں چیزیں کرتا ہوں۔”
وراٹ نے اس سیزن سے قبل بنگلورو کی کپتانی چھوڑی تھی اور ان کی جگہ فاف ڈو پلیسس کو کپتان بنایاگیا تھا۔ کوہلی نے کہا ہے کہ ڈوپلیسی کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’میرے اورڈو پلیسس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، اس وقت سے جب وہ جنوبی افریقہ کے کپتان نہیں بنے تھے۔ ڈوپلیسی خود کو جانتے ہیں اور ان کے پاس میدان میں تمام اختیارات ہیں۔
وہ کبھی کبھی مجھ سے کہتے ہیں، اگر میں کچھ چیزوں کا ذکر کرتا ہوں، تو وہ اپنی کپتانی میں ایسا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے میں اس شخص کی بہت عزت کرتا ہوں۔”