ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سیاست کے سیاے میں مافیاز کی لوٹ

ہر بازار پر فرعونیت کے حامل مافیاز کی گرفت مضبوط

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-12-23
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

سیاست کے سایہ میں مافیاز کی گرفت مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔ کشمیرکے ہر مارکیٹ پر زندگی کے مختلف شعبوں اور روزمرہ ضروریات کے حوالہ سے ان سیاسی اور معاشی مافیاز کاکنٹرول نہ صرف گہرا ہوتاجارہا ہے بلکہ ان کی جڑیں اب اس قدر مضبوط ومستحکم اور طاقتور بن گئی ہیں کہ انہیں اکھاڑنا اب ناممکن تو نہیں البتہ مشکل ضرور ہے۔
آخر اس کی وجہ کیا ہے ؟ مختلف عوامی حلقے مختلف وجوہات اور تاثرات رکھتے ہیں۔ ان تمام وجوہات میں سب سے بڑا سرفہرست سیاسی سرپرستی میںحالیہ دہائیوں کے دوران نشوونما پاتی رہی وہ کورپشن اور بدعنوان انداز فکر اور طرزعمل کو قراردیاجارہا ہے جس کو سیاسی سرپرستی میںروزمرہ کا معمول بنایاگیا ہے۔ اس سیاسی کورپشن اور بدعنوان طرزعمل کو سرکاری ونیم سرکاری اداروں، کاروبار، تجارت ، آپسی لین دین، معاشرتی سطح پردُکھ سکھ کے حوالہ سے تقریبات اور معمولات کا حصہ بنایاگیا اور وقت گذرتے یہ سرائیت کرکے اپنی جڑوں کو مضبوط کرتا گیا۔
اگر سیاسی اور انتظامی سطح پر احتساب ، مکمل نگرانی اور شفافیت کا راستہ اختیار کیاگیا ہوتا تو کسی بھی شعبہ کے تعلق سے وابستہ کوئی ایک فرد بھی اس میں ڈبکیاں لگانے ، اپنا حصہ وصول کرنے اور اس کی جڑیں مضبوط کرنے کی جرأت نہ کرتا۔ لیکن یہ کشمیر اور کشمیری عوام کی بہت بڑی بدقسمتی رہی کہ ۱۹۵۲ء میں ہی جس طرززندگی کی بُنیاد ڈالی گئی وہ کورپشن ، بدعنوانی ، استحصال، لوٹ کھسوٹ ، غنڈہ گردی ، ورک کلچر کاخاتمہ سے عبارت رہی اور یہی آنے والے برسوں میں بتدریج پروان چڑھتے چڑھتے آج کی تاریخ میں فرعونیت کا روپ دھارن کرکے معاشرے اور اس کی بُنیادوں کو چیلنج کا موجب بن رہی ہے۔
روزمرہ زندگی، ضروریات اور معمولات کے تعلق سے شعبے توکئی ہیں لیکن مارکیٹ کا جو حشر ان مافیاز کے ہاتھوں ہورہا ہے اس کی مثال کسی بھی مہذب اور شائستہ معاشرے میں نہیں ملتی۔ کشمیرکے بازاروں کا جب جموں کے بازاروں کے ساتھ روزمرہ معمولات، لین دین ، کاوربار ،خرید وفروخت، قیمتوں کے اُتار چڑھائو اور کاروباریوں اور خریداروں کے درمیان رویوں سے کی جائے تو کشمیر کا روپ رویوں کے حوالوں سے فرعونیت ،خرید وفروخت کے تعلق سے گھٹیا ، لوٹ ، بدترین استحصال، صورتحال کا ناجائز فائدہ کے حوالوں سے بھر پور عبارت سے نظرآرہا ہے اور محسوس بھی ہورہا ہے۔
کشمیرکے بازاروں کا یہ روپ اُس وقت ایک اور روپ میں سمو کر سامنے آیا جب حکومت نے گوشت کی نرخوں کو مقرر کرنے سے اپنے ہاتھ کھینچ لئے۔ حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کو صرف اور صرف گوشت مافیاز نے کیا جس نے اپنے خیر مقدمی بیانات میںدعویٰ کیا تھا کہ اب صارفین کو معیاری گوشت دستیاب ہوگا اور قیمتوں میں بھی اعتدال آجائے گا۔ لیکن قطع نظر معیاری گوشت اور قیمتوں کے اعتدال کے مارکیٹ مافیاز اور حوصلہ پاکر روزمرہ استعمال کی ساگ سبزیوں پر گدھ کی طرز پر جپٹ پڑے اور ان کی من مانی قیمتیں مقرر کرکے کشمیرکے طول وارض میں ایسا لوٹ مچانے کا راستہ اختیار کیا جس کی کہیں سے کوئی مثال ملتی ہے اور نہ کوئی اخلاقی یا کاروباری جواز !
کشمیر باالخصوص سرینگر کی سبزی منڈیوں پر آبادی کے ایک مخصوص طبقے کا راج اور کنٹرول ہے، یہ وہ طبقہ ہے جو موسمی ضروریات کے مطابق ہر کاروبار پر اپنا ہاتھ صاف کرتا آرہاہے۔ قیمتیں بھی یہی طبقہ تعین اور کنٹرول کررہاہے۔ یہ طبقہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے لئے ووٹ بینک کی حیثیت بھی رکھتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ماضی کے حوالہ سے اگر بات کی جائے تو بازاروں میں بہت سارے کارنامے انہی کی وساطت سے انجام دیئے جاتے رہے ہیں۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ان کی قریبی قربت تو ناقابل تردید ہے ہی کشمیر میں بعض نامسائد حالات کا توڑ کرنے کیلئے وقت وقت کی ایڈمنسٹریشن بھی ان کی خدمات حاصل کرتی رہی ہے۔
اس دوطرفہ سرپرستی سے حوصلہ پاکر یہ لوگ مافیاز بن چکے ہیں اور اب عوام کو بغیر کسی مزاحمت، روک ٹوک اور محاسبہ کے جس طرح چاہتے ہیں اپنی لٹیرانہ ذہنیت اور بدبختانہ طرزعمل کا نشانہ بنارہے ہیں۔اس کے برعکس جموں خطے کے لوگ بحیثیت مجموعی بے حد خوش قسمت ہیںکہ انہیں نہ اپنی منڈیوں اور نہ کسی بازار سے کسی مافیا کے قہر اور لوٹ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ قیمتوں میں صبح اضافہ ہوتا ہے توا س کا بوجھ صارف کے کاندھوں پر پڑتا ہے او رجب اُسی شام قیمتوں میں کسی وجہ سے کمی ہوتی ہے تو آنکھیں بند کرکے جموں کا تاجر، سٹاکسٹ، دکاندار ، ریڈہ بان، چھاپڑی فروش جو کوئی بھی ہے اس کا فائدہ اپنے صارف کو پہنچاتا ہے۔ لیکن کشمیر کا دکاندار ، سبزی فروش، سٹاکسٹ ،بیوپاری اس اُتار میں ایمان کا حامل نہیں البتہ چڑھائو کو اپنا لیٹرانہ حق سمجھ کر وصول کرنے میں ایک منٹ کی بھی تاخیر سے کام نہیں لیتا۔
رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت کشمیر میں اوسطاً۱۰۳۰روپے کے آس پاس وصول کی جارہی ہے جبکہ یہی سلنڈر جموں میں  میں ۹۶۰ روپے کے آس پاس دستیاب ہے ۔ساگ سبزیوں کے حوالوں سے قیمتوں کا موازنہ کیاجاتا ہے تو یہ حیرت انگیز بلکہ ناقابل یقین سچ سامنے آجاتا ہے کہ کشمیر کا سبزی فروش مٹر کے ایک کلو کی قیمت جموں کے سبزی فروش کی طرف سے وصول کی جارہی قیمت سے ۳۰؍ روپے زیادہ وصول کررہا ہے۔ کیا جموں سے سرینگر تک مٹر ایک کلو کی ڈھلائی ۳۰؍ روپے آتی ہے؟ یہی موازنہ جب دوسری روزمرہ استعمال میں لائی جارہی سبزیوں ساگ کے حوالہ سے کی جاتی ہے تو کشمیرکا ہر بازار لوٹ، لٹیرانہ طرزعمل، حددرجہ کی ناجائز منافع خوری اور بدترین استحصال کا ہمالیہ نظرآرہاہے۔
کوئی ان مافیاز اور لٹیروں کی من مانیوں کی راہ  میںحائل نہیں، نہ ایڈمنسٹریشن میں اتنی جرأت ہے کہ وہ لوگوں کے مجموعی مفادات اور حقوق کے تحفظ کے تعلق سے اپنا ذمہ دارانہ رول ادا کرے اور ان مافیاز کی کمرتوڑ نے کیلئے کسی نوعیت کی کارروائی کرسکے۔ ان مافیاز کی صف میں شامل ہر ایک مافیا کروڑ پتی ہے لیکن حیرت انگیز طو ر سے ٹیکس نیٹ سے باہر ہے اور ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہے ۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’انڈیا‘ جیت گیا تو بھارت … ؟

Next Post

ہندوستان نے جنوبی افریقہ کو 78 رن سے شکست دے کر ون ڈے سیریز جیتی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
سال 2022 کے ٹیسٹ میچوں میں وراٹ اور راہل بری طرح ناکام ، رشبھ پنت بہترین بلے باز

ہندوستان نے جنوبی افریقہ کو 78 رن سے شکست دے کر ون ڈے سیریز جیتی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.