دھرم شالہ (تپوون)// ہماچل پردیش میں حالیہ بارش کی وجہ سے اسکولوں کی تقریباً 51 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ۔
ریاستی اسمبلی میں وقفہ سوال کے دوران ایک رکن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم روہت ٹھاکر نے کہا کہ بارش کی وجہ سے 1057 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ بارش کی وجہ سے تقریباً 9530 لڑکوں اور 9571 لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہوئی کیونکہ خراب موسم کی وجہ سے کئی کیمپس میں متاثرین کو پناہ دینے کے لئے کئی اسکولوں کو بند کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ بارش کی وجہ سے ریاست کے پرائمری اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو 69.27 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔
پرائمری اور ہائی اسکولوں کی مرمت کے لیے تخمینہ 21.57 کروڑ روپے درکار ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت فوری طور پر تمام اسکولوں کی مرمت یا دیکھ بھال نہیں کر سکے گی اور فنڈز صرف 2024-25 کے بجٹ میں فراہم کیے جا سکتے ہیں کیونکہ محکمہ کو مانسون کی بارشوں کی وجہ سے بڑی تباہی کا سامنا ہے ۔
قائد حزب اختلاف جئے رام ٹھاکر اور بی جے پی ایم ایل اے بلویر ورما نے کہا کہ کئی اسکول خستہ حال عمارتوں میں چل رہے ہیں۔
مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ حکومت کو بارشوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیسے والی دیوار کے گرنے سے متاثرہ کچھ اسکولوں کے احاطے کو منتقل کرنا چاہیے ۔