سرینگر/۷ دسمبر
سرینگر میں دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والے پولیس انسپکٹر نے جمعرات کو آل انڈیا انسٹچوٹ میڈیکل سائسز(ایمز) نئی دہلی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
ایک اعلیٰ اہلکار نے سری نگر کی خبر رساں ایجنسی کشمیر ڈاٹ کام کو بتایا کہ سری نگر کے مسرور احمد کے نام سے شناخت کیے گئے پولیس انسپکٹر کو علاج کے لیے نئی دہلی لے جایا گیا تھا، تاہم وہ آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
اس سے پہلے جموں کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ روزمسرور احمد وانی کو دہلی کے ایمز ہسپتال منتقل کیا تھا۔
مذکورہ افسر کا علاج سرینگر کے سکمز اور ایک نجی ہسپتال میں چل رہا تھا۔
مسرور احمد وانی کو۲۹اکتوبر سرینگر کے عیدگاہ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے قریب سے گولیاں چلائی تھیں جس سے وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ ان کو سرینگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انکو ایک نجی طبی مرکز میں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم آج ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد زخمی پولیس افسر کو ایمز منتقل کیا گیا۔
غور طلب ہے کہ مسرور احمد وانی ۲۹ اکتوبر کو اپنے اابائی علاقہ عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے جب نامعلوم عسکریت پسندوں نے ان پر حملہ کیا تھا۔ وہ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے روز اتوار تھی جس کی وجہ سے مذکورہ انسپکٹر چھٹی پر تھے اور عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے۔
۳۷برس کے مسرور احمد وانی سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں تعینات تھے۔ حملے کے بعد کشمیر پولیس کے زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وجے کمار نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس حملے میں عسکریت پسند باسط ڈار اور انکا ساتھی ملوث تھا، جن کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی۔