نئی دہلی// زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے موسمیاتی تبدیلی پر کانفرنس میں ہندوستانی وفد کی شرکت سے متعلق تیاریوں کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبے میں کاربن کریڈٹ کی صلاحیت کا جائزہ لیا۔
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس (کوپ 28) کا اجلاس 30 نومبر سے 12 دسمبر تک دبئی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی کامیابیوں بشمول ماحولیاتی دوستانہ شری انن، قدرتی کاشتکاری، مٹی کی صحت کے انتظام اور موسم دوست گاووں کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر دکھایا جائے گا۔
مسٹر تومر نے کہا کہ کھیتی کو آب و ہوا کی تبدیلی کے مطابق ڈھالنا چاہیے تاکہ کسان برادری اس سے فائدہ اٹھا سکے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان جیسا بہت زیادہ آبادی والا ملک میتھین کی کمی کے نام پر غذائی تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
جائزہ میٹنگ میں، مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری منوج آہوجا نے مسٹر تومر کو سی او پی میٹنگ کی اہمیت، موسمیاتی تبدیلی اور ہندوستانی زراعت سے متعلق کیے گئے فیصلوں کے بارے میں معلومات دیں۔
مسٹر تومر نے مشورہ دیا کہ کرشی وگیان کیندروں، ریاستی زرعی یونیورسٹیوں، نیشنل سیڈ کارپوریشن کے بیج فارم اور آئی سی اے آر اداروں میں ‘ماڈل فارم’ کے قیام کے ذریعے کاربن کریڈٹ کے فوائد کسانوں تک پہنچنے چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ کے وی کے کو کاشتکار برادری میں بیداری پیدا کرنے میں بھی شامل ہونا چاہیے ، تاکہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے ۔ کسانوں کو پائیدار زراعت پر عمل کرنے کی ترغیب دینے کے لیے کاربن کریڈٹ ایک اہم پہل ہو سکتی ہے ۔ مسٹر تومر نے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں کو کامیاب بنانے کے لیے کاربن کریڈٹ کی معلومات رکھنے والے کسانوں کو ساتھ لیا جا سکتا ہے ۔