ممبئی// بمبئی ہائی کورٹ نے حال ہی میں ایک ریسلنگ ٹیچر کو عبوری ضمانت دے دی، جس کے خلاف کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران نابالغ طلباء کو تربیت دیتے ہوئے انہیں غلط طریقے پر چھونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ٹیچر (22) کی طرف سے دائر پیشگی ضمانت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے تعطیلی جج جسٹس ملند ستھائے نے اسے گرفتاری سے عبوری راحت دی، جس کے خلاف جون 2020 اور ستمبر 2022 کے درمیان مبینہ طور پر کی گئی نامناسب حرکتوں کے لیے پنے پولیس اسٹیشن میں بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 21 ستمبر کو جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ کے تحت جنسی زیادتی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
شکایت کنندہ ایک سینئر ٹیچر نے بتایا کہ کلاس IX کے ایک طالب علم نے اپنے ایک ساتھی کو بتایا تھا کہ حالیہ دورے کے دوران اس نے چھ ہم جماعتوں کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ملزم استاد نے ان کے ساتھ کچھ غلط کیا ہے ۔ اس کے بعد ساتھی نے ان طلباء سے کہا کہ وہ یہ سب تحریری طور پر دیں ۔
اس نے انکشاف کیا کہ ریسلنگ سکھانے کے بہانے ملزم استاد نے انہیں ایک دوسرے کو نامناسب طریقے سے چھونے کو کہا اور اس کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا۔ ملزم ٹیچر کی قبل از گرفتاری کی درخواست پنے سیشن کورٹ نے مسترد کر دی تھی جس کے بعد اس نے بمبئی ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا ۔