نئی دہلی//مہاراشٹر کے وزیراعلی ایکناتھ شنڈ ے نے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سے متعلق باقی مسائل پر تبادلہ خیال کے لئے ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ چیف سکریٹری، مہاراشٹر، میونسپل کمشنر، میونسپل کارپوریشن آف گریٹر ممبئی، سکریٹری، MoHUA اور دیگر سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
ممبئی متحرک شہری مرکز ہونے کے ناطے رہائشی کالونیوں، تجارتی مقامات، کچی آبادیوں وغیرہ سے پیدا ہونے والے فضلہ (تقریباً 7500 ٹن یومیہ) کو سنبھالنے کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔ گیلے اور خشک میونسپل کچرے کے انتظام سے متعلق مختلف امور، مختلف بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے پیدا ہونے والے تعمیراتی اور مسمار کرنے والے فضلے سے متعلق مختلف ویسٹ مینجمنٹ پلانٹس کی پیشرفت کے سلسلے میں اس میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا ،جن کی منظوری دی گئی ہے ۔ مولنڈ اور دیونار میں میراثی ڈمپ سائٹس کے بائیو میڈیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ OMCs کے تعاون سے بائیو سی این جی پلانٹس کے فضلے کے امکانات کو ویسٹ ٹو ویلتھ اور سرکلر اکانومی کے اعلیٰ ممکنہ علاقے کے طور پر منظور کیا گیا۔
سکریٹری، MOHUA کی سربراہی میں MOHUA سے ایک سہ رکنی ٹیم اور کمشنر کی سربراہی میں Brihanmumbai میونسپل کارپوریشن (BMC) کی سہ رکنی ٹیم کو ٹھوس فضلہ کی پروسیسنگ اور وراثت کے لیے ہنگامی ایکشن پلان پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ ایکش پلان ممبئی کے لیے ڈمپ سائٹ کا تدارک اور اس کے بعد بی ایم سی کے نفاذ کے لیے راستہ تیار کرے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یکم اکتوبر 2021 کو سوچھ بھارت مشن-اربن 2.0 کے تحت ہندوستانی شہروں کو کچرے سے پاک بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا اور اس مشن کے تحت ایک بڑا مقصد ‘لکشا زیرو’ ڈمپ سائٹ ہے تاکہ ممبئی کو 16 کروڑ ٹن کچرے سے پاک کیا جا سکے ۔ شہر کے تقریباً 15,000 ایکڑ اراضی پر قابض لیگی ویسٹ ڈمپ سائٹس مشن کے ہدف کے مطابق حکومت ہند نے 3400 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔