ممبئی// سابق ہندوستانی کپتان اور کمنٹیٹر سنیل گواسکر کا خیال ہے کہ بدھ کے روز ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن سے نمٹنا ہندوستانی گیند بازوں کے لیے ایک چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔
ا سٹار اسپورٹس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، گواسکر نے کہا، “کین ایک عظیم کھلاڑی ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ بڑے وقفے سے باہر آئے ہیں۔ انہوں نےکریز پر واپس آتے ہی رنز بنا ئے ہیں۔ لہذا، مجھے نہیں لگتا کہ چوٹ سے واپس آنے سے زیادہ فرق پڑے گا۔ ضرورت پڑنے پر ٹرن کو کم کرنے کے لئے وہ پچ کے نیچے جانے کے لئے اپنے پیروں کا بخوبی استعمال کرتے ہیں اور کریز کا بھی بہتر استعمال کرتے ہیں۔ وہ بہترین کھلاڑی ہیں۔
کلدیپ یادو کے سامنے کین کے غیر آرام دہ ہونے سے انکار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “مجھے نہیں لگتا کہ وہ کلدیپ کو کھیلنے کے بارے میں فکر مند ہوں گے۔ کین کا پتہ ہے کہ کلیدیپ یادو سے کیسے نمٹنا ہے۔ اگر ضروری ہو تو، آپ باؤنڈری نہیں مارنا چاہیں گے اور اوور میں چھ سنگلز حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ چھ رنز فی اوور کسی بھی معیار کے مطابق ایک بہترین اسکورنگ ریٹ ہے اس لئے وہ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے۔ جب باونڈری بال ملے گی تو وہ باونڈری بال کو ہٹ کریں گے ، اس لئے ہم نے زیادہ جوکھم لینے کی ان کی خواہش دیکھی ہے۔
سابق عظیم بلے باز نے کہا، ” ہم نے شاید 2019 میں کین ولیمسن کا وہ انداز نہیں دیکھا ہے، لیکن یہاں انہیں ہوا میں حملہ کرتے ضرورت دیکھا ہے۔ وہ شاید کلدیپ یادو کے خلاف بھی چھکے مارنے کی کوشش کریں گے۔
ہندوستان نے ورلڈ کپ میں لیگ کے تمام نو میچ جیتے ہیں۔ اس کا سہرا صرف بلے بازوں کو ہی نہیں گیندبازوں کو بھی جاتا ہے۔ سابق آسٹریلیائی کرکٹر ایرون فنچ نے ہندوستانی گیند بازوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ‘تمام ہندوستانی گیند بازوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے مخالف کیمپ میں ہلچل مچا دی ہے۔ خاص طور پر بمراہ کے اندر ریورس سوئنگ کی صلاحیت ہے۔ بمراہ نے خاص طور پر بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو پریشان کیا ہے۔