کولمبو //
سری لنکا کے کپتان کوشل مینڈس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے درخواست کی ہے کہ وہ بورڈ میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے پابندی پر نظرثانی کرے۔ مینڈس نے سری لنکا کی جانب سے کھلاڑیوں کی پیشہ ورانہ زندگی پر پابندی کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ دوروں کی تیاری کے لیے واپسی کی ضرورت پر زور دیا۔
کولمبو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کوشل مینڈس نے کہا کہ یہ ہمارا پیشہ ہے اور ہم کچھ نہیں کر کے گھر میں نہیں رہ سکتے۔ ہم پریکٹس شروع کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اگلے سال کچھ ٹور ہونے والے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے جمعہ کے روز سری لنکا کرکٹ پر پابندی عائد کرتے ہوئے اس کی رکنیت کے معیارات کی "سنگین خلاف ورزی” بشمول آزاد انتظامیہ اور حکومتی مداخلت سے گریز کا الزام لگایا۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا جب وزیر کھیل روشن رانا سنگھے نے سری لنکا کی پارلیمنٹ کے سامنے بورڈ پر کروڑوں ڈالر کی مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ کوشل مینڈس نے کھلاڑیوں کے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کا ایسی چیزوں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے اور وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ پابندی کو اٹھایا جائے تاکہ وہ دوبارہ کرکٹ کھیلنا شروع کر سکیں۔
سری لنکا کی جانب سے جنوری میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ کی میزبانی پر غیر معینہ مدت تک کی معطلی کا اثر معلوم نہیں ہے۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کی حالت، جس میں دعوے اور مالی بے ضابطگیاں شامل ہیں، اس ماہ کے شروع میں سری لنکا کی بھارت کے ہاتھوں ورلڈ کپ میں شکست کے بعد مزید خراب ہوگئی۔ ہنگامہ آرائی کے باوجود ٹیم کے منیجر مہندا ہالنگوڈا کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کرکٹ پر توجہ مرکوز رکھیں اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ دیں۔