جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

 انڈیا الائنس، باہم تضادات کا مجموعہ 

جموںوکشمیر کی اپوزیشن مستثنیٰ نہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-11-09
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

اپوزیشن اتحاد انڈیا الائنس کے قدم ڈگمگاتے نظرآرہے ہیں۔ اتحاد کی کم وبیش ہر اکائی کے سرپر اپنے بل پر الیکشن لڑنے اور اقتدار حاصل کرنے کا بھوت سوار ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کے حوالہ سے اس الائنس کی اکائیوں کے درمیان کسی طرح کا اتحاد یا انتخابی گٹھ جوڑ نہیں ہواہے بلکہ ہر پارٹی اپنے طور سے میدان میں کود گئی ہے جبکہ اتحاد میں شامل کچھ پارٹیوں کی لیڈر شپ ایک دوسرے کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنارہی ہے بلکہ لوگوں سے صاف اور دو ٹوک الفاظ میں ان کے حق میں ووٹ نہ دینے کیلئے بھی کہاجارہاہے۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ گذشتہ تقریباً ایک ماہ سے کہہ رہے ہیں کہ انڈیا بلاک میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے، اختلافات اپنی جگہ برابر موجود ہیں بلکہ اب ایک قدم آگے بڑھ کر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اپوزیشن اسمبلی الیکشن کے حوالہ سے نہیں بلکہ یہ انتخابی گٹھ جوڑ پارلیمانی الیکشن کے لئے ہی مخصوص ہے۔
اتحاد کی بیشتر اکائیوں میں یہ تضاد پانچ ریاستوں میں ہورہے اسمبلی نتائج پر کس حد تک اثر انداز ہوں گے اس کا انتظار رہے گا لیکن آثار کچھ اچھے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ اتحاد نہ ہونے کی راہ میں جو دلیلیں اب پیش کی جارہی ہیں ان میں کوئی وزن اور معقولیت محسوس نہیں کی جارہی ہے۔ جو اتحاد اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے نہ ہو اور سبھی پارٹیاں میدان میں اُتر کر ایک دوسرے کیخلاف نبردآزما ہوں گی وہ کس سیاسی اور اخلاقی اقدار کی بُنیادوں پر لوگوں سے پارلیمنٹ الیکشن کے وقت اتحاد کے اُمیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کیلئے کہہ سکیں گے ۔ یہ ایک ایسا تضاد ہے جس کی نظیر نہیں۔
اس تضاد اور اتحاد ہی کی صفوں میں اُبھر کرنئے چیلنج سے الائینس میں شریک پارٹیاں کیسے نمٹ لیں گی بادی النظرمیں بہت مشکل نظرآرہاہے۔ کیونکہ اس وقت تک اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آچکے آئے ہوں گے جو ووٹروں کی پسند ، ناپسند اور ترجیحات کے حوالہ سے ان کے انداز فکر اور اپروچ پر مختلف پہلوئوں سے اثرانداز ہوچکے ہوں گے۔ پھر اتحاد پارٹنروں کی ایک خامی یہ بھی ہے کہ یہ لوگ آپس میں مل بیٹھ کر صلاح ومشورے کرنے کیلئے لمبی لمبی مدت کی تاریخیں مقرر کررہی ہے، کسی عجلت اور کسی مخصوص بیانیہ کا کہیں اتہ پتہ نہیں نظرآرہاہے۔ اوسط ووٹر ان تمام امورات پر گہر ی نگاہ رکھتا ہے اور اس بات کو خاص طور سے محسو س بھی کررہا ہے کہ اتحاد کے پیچھے نہ کوئی خاص جذبہ کارفرما ہے اور نہ ہی عوام کے وسیع تر مفادات اور حقوق کے تحفظ کے تعلق سے کوئی خاص روڑ میپ دکھائی دے رہا ہے بلکہ اتحاد کا واحد مقصد حصول اقتدار ہے۔
حصول اقتدار کی خواہش جمہوری عمل کا ایک حصہ ہے اور کوئی مجرمانہ فعل نہیں لیکن جس خواہش کی تکمیل پالی جارہی ہے اُس کی بنیاد کو جب عوام کے وسیع ترمفادات اور حقوق کے تحفظ اور مجموعی ترقی کے بجائے صرف اور صرف اقتدار حاصل کرنے کی دوڑ سے وابستہ کرلیاجائے تو یہ دھوکہ دہی اور مجرمانہ اپروچ سے عبارت محسوس ہونے لگتا ہے۔
پھر اتحاد میں شریک پارٹیوں نے اتحاد میں شمولیت کیلئے صرف اپنی پسند کی پارٹیوں کی شمولیت تک محدود کررکھا ہے جبکہ بہت ساری پارٹیاں اس اتحاد سے باہر ہیں اگر چہ ان کا شمار ان کی اپنی اصطلاح میں اپوزیشن سے ہی ہورہا ہے۔ انہیں اتحاد میں شرکت کی دعوت دینے کے بجائے ان میں سے کچھ کو حکمران جماعت کی شکمی شریک پارٹیوں کے بطور عوام میںپیش کیاجارہاہے۔ اس تعلق سے جموںوکشمیر کا منظرنامہ قابل ذکر ہے ،غلام نبی آزاد کی پارٹی ڈی پی اے، سیدالطاف بخاری کی اپنی پارٹی، سجاد غنی لون کی پیپلز کانفرنس وغیرہ جموں وکشمیر کے سیاسی منظرنامے کے تعلق سے اپوزیشن میں شمار کی حامی ہے لیکن نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی ، سی پی ایم جو گپکار الائنس میں شامل ہیں نے ان پارٹیوں کو حکمران جماعت کی ’اے‘،’بی‘،’سی‘ ٹیم قراردے رکھا ہے جبکہ جوابی وار کے طور ان پارٹیوں نے این سی، پی ڈی پی، وغیرہ پر گذرے ۷۵؍برسوں کے دوران عوام کو گمراہ رکھنے، کبھی سچ سے کام نہ لینے اور سبز باغ دکھاکر ان کا استحصال کے سوا کچھ نہیں کرنے کے تیر برسارکھے ہیں۔
اس کا دوسرا پہلو بھی ہے ۔ خوداپوزیشن بلاک میں شامل این سی، پی ڈی پی اور کانگریس جموںوکشمیر میں ممکنہ انتخابی گٹھ جوڑ کے حوالہ سے اختلافات کے بھنور میں ہچکولے کھاتی دکھائی دے رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کا استدلال یہ ہے کہ گذشتہ پارلیمانی الیکشن میں اس نے وادی کی تینوں نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے لہٰذا اس کو بُنیاد بناکرپارلیمانی الیکشن جب بھی ہوتے ہیں پارٹی ان تینوں حلقوں سے اپنے اُمیدوار میدان میں اُتار نے کی ترجیحی فہرست میںشامل ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کسی ممکنہ الائنس کی بات اُسوقت ہوگی جب ان الیکشن کے انعقاد کا بگل بجایا جائے گا۔
کانگریس جو اپوزیشن بلاک کاحصہ ہے اور گپکار الائنس کی بھی شریک ہے جموںکی دونوں اور لداخ کی ایک نشست کی دعویداری کررہی ہے۔جبکہ پی ڈی پی کی نگاہیں جنوبی کشمیرکی پارلیمانی نشست پر ٹکی ہیں۔ وقت آنے پر منظرنامہ کیا ہوگا اور کیا کچھ اُبھر کرسامنے آئے گا اس بارے میں فی الوقت صرف قیاس آرائیاں ہی ہوسکتی ہیں لیکن جو کچھ بھی متوقع تصور کیاجارہاہے وہ ان توقعات سے ہم آہنگ نظرنہیں آرہاہے جو یہ پارٹیاں اپنے اندازوں کے بل پر توقع کررہی ہیں۔ کیونکہ جموں وکشمیر کا اوسط ووٹر پہلے کے برعکس اب کی بار مختلف سیاسی اور عقیدوں پرمبنی نظریات کے خانوں سے وابستہ ہوکر تقسیم درتقسیم ہوچکا ہے۔
اس تقسیم کو کچھ سیاسی پنڈت بھلے ہی محسوس نہ کررہے ہوں جبکہ کچھ پارٹیاں خوش فہمیوں میں جی رہی ہیں لیکن ۵؍اگست نے سیاسی منظرمیںجن تبدیلیوں کو جنم دیا ہے اس نے ووٹر کو نہ صرف تقسیم کررکھا ہے  بلکہ اس کی ترجیحات اور پسند ناپسند کا بھی از سرنو تعین کردیا ہے۔ نعروں کی ہیت بھی تبدیل ہوچکی ہے، توقعات اور اہداف بھی اپنی سمتیں بدل چکی ہیں، جبکہ زمینی سطح پرجن معاملات سے عوام جھوج رہے ہیں وہ سنگین نوعیت کے ہیں اور لوگ چاہتے ہیں کہ انہیں درپیش ان معاملات اور مسائل کو سنجیدگی سے لے کر ان کا حل تلاش کرنا جو کوئی برسراقتدار آجائے اُس حکومت کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔
یہی وہ خواہش ہے جو لوگوں کو الیکشن کا مطالبہ شدت سے پیش کرنیکی تحریک دے رہاہے۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

جعلی ٹیلی فون کالوں کی طرف کوئی توجہ نہ دیں: محکمہ امور صارفین کی راشن کارڈ ہولڈرز سے تاکید

Next Post

گل بلے بازی میں اور سراج بالنگ میں ٹاپ رینکنگ پر پہنچ گئے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
شبھمن گل نے ون ڈے رینکنگ میں 45 درجے کی چھلانگ لگائی، رینکنگ میں ٹیم انڈیا کو بھی فائدہ

گل بلے بازی میں اور سراج بالنگ میں ٹاپ رینکنگ پر پہنچ گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.