رتلام// وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل آج ریاست میں انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے ریاست کے دونوں سینئر لیڈروں کمل ناتھ اور دگ وجئے سنگھ کا نام لیے بغیر ان کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ دونوں کے درمیان نظر آنے والا ‘گھمسان’ تو صرف ‘ٹریلیز’ ہے اور دونوں کے درمیان لڑائی صرف اس بات کی ہے کہ کس کا بیٹا مدھیہ پردیش کانگریس پر قبضہ کرے گا۔
مسٹر مودی ریاست کے رتلام میں رتلام، دھار اور اجین کے نو اسمبلی حلقوں سے پارٹی امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران ریاست کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، ریاستی بی جے پی صدر وشنودت شرما بھی موجود تھے ۔ مسٹرمودی نے نہ صرف مدھیہ پردیش بلکہ چھتیس گڑھ میں بھی بی جے پی کی حکومت کا دعویٰ کیا۔
مسٹر مودی نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ رتلام آئیں اور یہاں کا سیو نہ کھائیں تو اسے رتلام آیا نہیں مانا جاتا۔ 3 دسمبر کو جب بی جے پی حکومت کی واپسی کا جشن منایا جائے گا تو لڈو کے ساتھ رتلامی سیو بھی خوب کھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حمایت میں اٹھنے والا طوفان حیرت انگیز ہے ۔ جو لوگ دہلی میں بیٹھ کر ضرب اور تقسیم کرتے ہیں، آج ان کا حساب بدل جائے گا۔ اب صرف یہ بحث ہوگی کہ بی جے پی کے پاس دو تہائی اکثریت ہوگی یا اس سے کم۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے پاس صرف جھوٹے اعلانات کا بگل ہی رہ گیا ہے ۔ کانگریس لیڈر، ڈائیلاگ اور اعلانات سب فلمی ہیں۔ جب کردار فلمی تو سین بھی فلمی ہوگا۔ کانگریس کے دو لیڈروں کے درمیان ‘کپڑے پھاڑنے کا مقابلہ’ ہے ۔ یہ صرف فلم کا ٹریلر ہے ۔ 3 دسمبر کے بعد کانگریس کی اصل پکچر نظر آئے گی۔