سرینگر//
جموں کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عسکریت پسندی کے متاثرین کے رشتہ داروں سے متعلق ایس آر او۴۳ کے تحت زیر التوادو ہزار تقرری کے معاملات کو نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ یہ ایک بڑا فیصلہ ہے جس سے ان دوہزار نوجوانوں کو راحت ملے گی جن کی ایس آر او ۴۳کے تحت تقرریوں کو اب کلیئر کر دیا جائے گا۔
ایس آر او۴۳ عسکریت پسندی کے متاثرین کے لواحقین کیلئے سرکاری ملازمت میں ہمدردانہ تقرریوں، سرحدی گولہ باری/فائرنگ میں مرنے والے سرکاری ملازمین کی موت کے واقعات سے متعلق ہے۔
حکام نے کہا’’حکومت نے اس طرح کی تقرریوں کے لیے نئی پالیسی کو تبدیل کرنے سے پہلے اب تک زیر التواء تقریباً د ہزارایس آر او۴۳تقرریوں کا بیک لاگ صاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
ان کاکہنا تھا’’حکومت نے اس سال یکم جنوری سے ہمدردانہ تقرریوں کی نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، جو مرکزی حکومت کی طرز پر ہے‘‘۔
حکام نے کہا’’ایس آر او۴۳ کے تحت عسکریت پسندی یا سرحدی گولہ باری میں مارے جانے والوں کے لواحقین اور سرکاری ملازمین جو کہ مارے گئے تھے، سرکاری ملازمت کے اہل تھے‘‘۔