واشنگٹن//
امریکہ نے اقوام متحدہ کی طرف سے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام پر عائد کردہ پابندیوں کے خاتمے کے ساتھ ایرانی میزائل اور ڈرون پروگرام کا توڑ کرنے کے لیے پھر سے اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔
امریکہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایرانی پروگرام خوفناک ہے۔ اس لیے یو این کی پابندیاں ختم ہوتے ہی اگلے چند گھنٹوں میں امریکہ اس کے خلاف اقدام کرے گا۔ واضح رہے امریکہ اور یورپپی یونین ایران کے میزائلوں اور ڈرونز سے متعلق پروگرام کے خلاف پابندیوں کو توسیع دلانے میں ناکام رہے ہیں۔
وزیر خارجہ امریکہ انٹونی بلینکن کے مطابق’ ایران کا میزائلوں کی تیاری کا ڈیویلپمنٹ ، پروکیورمنٹ اور پرولیفریشن پروگرام امریکہ کے نزدیک امریکہ اور اس کی بین الاقوامی امن و سلامتی کی پالیسی کے لیے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
امریکہ کو پریشانی ہے کہ ایران نے یوکرین جنگ کے لیے روس کو ڈرون فراہم کیے ہیں۔ اسی طرح ایران کی مشرق وسطیٰ میں ’ پراکسیز‘ کی طرف سے امریکی افواج پر حملوں میں کام آئے ہیں۔
بلینکن نے اس صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا اس کے خوفناک اثرات ہیں کہ ایرانی حمایت یافتہ تنظیمیں اسرائیل اور اس کے مشرق وسطیٰ کے شراکت داروں کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔
یہ ایرانی ڈرون پہلے یوکرین میں شہری آبادیوں کے خلاف استعمال ہو چکے ہیں۔ اس لیے ہم ایران کے پرولیفریشن سے متعلق سرگرمیوں پر ہماری گہری نظر ہے ۔ اس کے میزائل اور ڈرون دنیا کی لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔
خیال رہے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کے تحت ایرانی میزائلوں سے متعلق پابندیاں ختم ہو گئی ہیں۔