منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

دہشت گرد کون…؟

عالمی سطح پر صحیح تشریح پر اتفاق نہیں!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-10-15
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

’’دہشت گردی چاہے کسی بھی شکل وصورت میں ہو، دُنیا میںکہیں بھی اور کسی بھی حصے میں ہو، انسانیت کیخلاف ہے، یہ دہشت گردی بصورت تنازعات اور تصادم ہر ایک کو متاثر کرتی ہے، کسی کو فائدہ نہیں پہنچاتی ہے‘‘ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نریندرمودی نے سپیکروں کی عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا لیکن ساتھ ہی اس بات پر افسوس اور صدمے کا بھی اظہار کیا کہ ’’دہشت گردی کی صحیح تشریح پر آج تک اتفاق رائے نہیں ہورہاہے‘‘۔
وزیراعظم کی آرا سے عدم اتفاق کی گنجائش نہیں۔ یہ کوئی پوشیدہ امر نہیں کہ دُنیا کے مختلف خطوں باالخصوص تنازعات والے علاقوں میں مختلف شکلوں وصورتوں میں نہ صرف دہشت گردی جاری ہے بلکہ تنازعات اور تصادم نے ہر امن پسند، قانون وآئین اور جمہوریت پر غیر متزلزل یقین رکھنے والے شہریوں کا سکون غارت کررکھاہے۔ وزیراعظم نے اپنے خیالات کا اظہار فلسطین کی سرزمین پر حماس اور اسرائیل کے درمیان سالہاسال سے چلے آرہے تنازعات باالخصوص حالیہ ایام میںایک دوسرے پر مسلح حملوں کے تناظرمیں کیا نظرآرہاہے ، جو کچھ بھی ہے ، وزیراعظم کے خیالات اوراظہار تشویش بروقت ہے۔
گہرائی سے نگاہ ڈالی جائے تو جنوبی ایشیاء کا یہ خطہ اب ایک عرصہ سے مختلف نوعیت کی دہشت گردی اور تنازعات سے جوجھتا چلا آرہا ہے۔ میانمار، سری لنکا، ہندوستان، پاکستان، افغانستان خاص طور سے جبکہ اس کے گرد نواح میںہمسائیگی میں کچھ اور ممالک کا بھی تذکرہ کیاجاسکتاہے جو یا تو تنازعات میںگرے ہیں یا دہشت گردی میںمبتلا ہیں۔ خود افریقہ کل تک تاریخ کی بدترین نسل پرستی میںمبتلا تھا جس نسل پرستی کو ختم کرنے کیلئے نیلسن منڈیلا ایسے دانشوروں اور قدآور لیڈروں نے بے مثل قربانیاں دی۔ امریکہ میں لوتھر کنگ اپنی سیاہ قوم کے خلاف سفید فاموں کی نسل پرستی کے خلاف عمر بھر جہاد کرتے رہے ۔ شام بھی بشار الاسد کی قیادت میں اب کچھ عرصہ سے اگر چہ دہشت گردی ہی سے جوجھتا چلا آرہا ہے لیکن اس ملک کی اس دہشت گردی کے پیچھے دراصل نسل پرستی اور فرقہ واریت سے عبارت تعصب کام کررہا ہے۔
ترکی، ایران ، عراق وغیرہ کردوں کو دہشت گرد قرار دے کر ان کے خلاف برسرپیکار ہے لیکن کرد کیوں جہدوجہد کررہے ہیں یہ تینوں ممالک اور ان ممالک کی پشت پناہی کرنے والے دوسرے ممالک اُس مخصوص وجہ کو زبان نہیں دے رہے ہیں۔ اسی طرح فلسطین کا مسئلہ ۷۵؍سال سے دُنیا کے امن کیلئے ایک سنگین خطرہ بناہوا ہے ۔ سارے ممالک دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں لیکن دہائیاں گذرنے کے باوجود اس دو ریاستی فارمولہ کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں معمولی سی حرکت بھی نظرنہیں آرہی ہے۔ دُنیا کی آبادی کا ایک مخصوص ذہن رکھنے والا حلقہ اسرائیل کو فلسطینی زمین پر قابض قرار دے کر دُنیا کے دہشت گردوں کا سرغنہ قرار دے رہا ہے تو دُنیا کی آبادی کا ایک اور مخصوص حصہ فلسطینیوں کو خطے میںامن کا دُشمن اور دہشت گرد تصور کررہاہے۔
تاج برطانیہ کی سرپرستی اور قیادت میں برطانیہ کل تک دُنیا کا سب سے بڑا سامراج اور دُنیا بھر میں پھیلی کئی مملکتوں کا ناجائز قابض تھا، آئرش قوم پرستوں نے اپنے ملک کی آزادی کیلئے زبردست جدوجہد کی ، آئرش کی اس جدوجہد کو بھی دہشت گردی ہی تصور کیاجاتا رہا، لیکن بالآخر برطانوی سامراج کو آئریش قوم پر ستوں کی آزادی کی تحریک کے آگے سرنگون ہونا پڑا لیکن یہی وہ برطانیہ ہے جس نے مشرقی وسطیٰ میںسرزمین فلسطین پر دُنیا بھر کے ننگے ، بھوکے اور افلاس زدہ صہیونیوں کو جمع کرکے اسرائیل کے نام پر ناسور کو جنم دیا اور آج بھی اس ناسور کی حمایت کررہاہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئرش کی پارلیمنٹ میںاس ملک کے ایک ممبر پارلیمنٹ نے کل ہی اسرائیل کے سفارت کار سے جو چپتے سوالات کئے جبکہ اسرائیل کے وجود تک کو بھی چیلنج کیا درحقیقت اُس نے اسرائیل سے یہ سوال نہیں کئے بلکہ تاج برطانیہ کے ساتھ ساتھ دُنیا کے ان لوگوں سے یہ چبتے سوال کئے ہیں جو اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطینیوں کے خلاف اس کی بقول اس کے نسل پرستانہ پالیسیوں اور اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
اور بھی کئی مثالیں او رواقعات ہیں جن کا حوالہ دیا جاسکتا ہے ۔ لیکن وزیراعظم نریندرمودی نے دہشت گردی کی صحیح تشریح کے حوالہ سے جس آرا کا اظہار کیا اصل میں معاملہ کی تہہ میںیہی ہے کہ دہشت گردی کی صحیح تشریح نہیں ہوپارہی ہے ۔ اگر کی گئی ہوتی یا کی جاتی یا اس حوالہ سے اقوام عالم کسی متفقہ رائے پر پہنچ جائے تو ہمار اگمان غالب یہی ہے کہ دُنیا کے کسی بھی خطے میںدہشت گردی باقی نہیں رہے گی بلکہ اس کا وجود تک ختم ہوکر رہے گا۔ لیکن اقوام عالم تقسیم درتقسیم مختلف نظریاتی خانوں میں بٹاہوا ہے۔ کوئی ملک دہشت گردی کی حمایت بھی کرتا ہے اور دہشت گردوں کیلئے اپنی سرزمین کو بطور لانچنگ پیڈ کی سہولیات بھی فراہم کررہا ہے۔ کوئی ملک اپنے مخصوص سیاسی یا مذہبی نظریات کے حوالہ سے ایسے گروپوں کی سرپرستی کررہا ہے اور ایسا کرکے وہ ان گروپوں کو دہشت گرد نہیں بلکہ تحریک آزادی کے سپاہی قرار دے رہا ہے۔
اس تعلق سے سب سے بڑا بلکہ مجرمانہ اور افسوس ناک کردار اقوام متحدہ اور اس کی سلامتی کونسل اداکررہی ہے۔ دہشت گردی کے خاتمہ یا اس کی مخالفت میںبات بھی کی جارہی ہے اور مذمتی قراردادیں بھی منظور کی جارہی ہیں لیکن جو مرتکبین ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ ایسے ممالک کے خلاف اقوام متحدہ یا سلامتی کونسل کی قراردادوں کی عمل آوری کی راہ میں اس ادارے کے کچھ بڑے رکن ممالک حائل ہوتے رہے ہیں کیونکہ ان کے اپنے مفادات ہیں ، عزائم ہیں، ہتھیاروں کی فروخت کا مسئلہ ہے، ان کی اسٹرٹیجک پالیسیاں اور مذمو م عزائم اور اہداف ہیں۔
کوئی تو ہو جو بلی کے گلے میں گھنٹی ڈالدے، کوئی نہیں، یہی عالمی المیہ ہے۔ احساس تو سب کو ہے، اظہار بھی ہر زبان پرہے لیکن عمل آوری کا گہرا فقدان ہے۔ یہ فقدان ملکوں کے مخصوص مفادات اور نظریات کی مرہون منت ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان خونریزی روکنے کیلئے اقدامات اور پہل کی بجائے کچھ ممالک ہتھیاروں سے لدے جہاز اسرائیل پہنچا رہا ہے تو کچھ ممالک اپنے میزائل حماس تک پہنچا رہے ہیں۔ عملاً یہی وہ ممالک ہیں جو فی الوقت انسانیت کے دُشمن کا رول اداکررہے ہیں جس انسانیت اور امن دُشمنی کا حوالہ وزیراعظم نریندرمودی نے دیا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ایل جی صاحب کی وضاحت

Next Post

ورلڈکپ؛ عرفان پٹھان نے ایک بار پھر ’بابراعظم‘ کو نشانے پر رکھ لیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
شریئس ائیر کی کپتانی میں کولکاتہ کا مستقبل روشن: عرفان پٹھان

ورلڈکپ؛ عرفان پٹھان نے ایک بار پھر ’بابراعظم‘ کو نشانے پر رکھ لیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.