نئی دہلی//
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر‘ وی کے سکسینہ نے مبینہ اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق۲۰۱۰کے ایک معاملے میں مصنفہ اروندھتی رائے اور ایک سابق کشمیری پروفیسر کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔
ایک عہدیدار نے مزید کہا کہ رائے اور سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف ایف آئی آر میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، نئی دہلی کی عدالت کے حکم کے بعد درج کی گئی۔
’’ایل جی وی کے سکسینہ نے نوٹ کیا کہ رائے اور ڈاکٹر حسین، سابق پروفیسر، بین الاقوامی قانون، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے خلاف دفعہ ۱۵۳؍ اے (مذہب، نسل کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے تحت جرم کرنے کے لیے پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا ہے۔
دو دیگر ملزمین ‘کشمیری علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی اور دہلی یونیورسٹی کے ایک لیکچرار سید عبدالرحمن گیلانی، جنہیں سپریم کورٹ نے تکنیکی بنیادوں پر پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری کر دیا تھا ‘کیس کی التوا کے دوران انتقال کر گئے۔
کشمیر کے ایک سماجی کارکن سشیل پنڈت نے ۲۸؍ اکتوبر۲۰۱۰ کو تلک مارگ اسٹیشن ہاؤس آفیسر کے پاس مختلف لوگوں اور مقررین کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جو ’سیاسی رہائی کے لیے کمیٹی‘ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس میں عوام میں ’اشتعال انگیز تقریریں‘ کرنے میں ملوث تھے۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ زیر بحث اور پروپیگنڈہ مسئلہ کشمیر کی ہندوستان سے علیحدگی ہے۔یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تقریریں اشتعال انگیز تھیں، اس طرح عوامی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق تھا۔ (ایجنسیاں)