نئی دہلی// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ محض جدید ترین اور مہنگے ہتھیار اور ٹیکنالوجی فتح کی ضمانت نہیں دے سکتے اور ان کا صحیح استعمال اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ فوج کا جذبہ، صلاحیت اور قوت ارادی اور اس کی قیادت ہے ۔
1971 کی جنگ میں فضائیہ کی باگ ڈور کامیابی کے ساتھ سنبھالنے والے ائر چیف مارشل پی سی لال کی یاد میں جمعرات کو یہاں منعقدہ ایک لیکچر میں اپنے خطاب میں مسٹر سنگھ نے کہا کہ فضائیہ نے 1947، 1971 اور دیگر آپریشنز میں کامیابی سے جنگ لڑی۔ نامساعد حالات میں مضبوط کارکردگی سے فتح حاصل کی۔ ان لڑائیوں اور مہمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "یہ تمام مثالیں کس چیز کی نمائندگی کرتی ہیں؟ یہ بتاتے ہیں کہ جدید ترین ہتھیاروں کے نظام، آلات اور پلیٹ فارم کسی بھی مشن میں فتح کے لیے ضروری ہیں، لیکن اس سے بڑھ کر ہماری اندرونی روح، صلاحیت اور مضبوط ارادہ ضروری ہے ۔ چاہے کتنی ہی ٹیکنالوجی میسر ہو، چاہے جتنے بھی پلیٹ فارمز دستیاب ہوں، لیڈر کی ہوشیاری ہی کسی کی جیت اور ہار کو یقینی بناتی ہے ۔ یہ وہ خصوصیات ہیں جو جنگ کے دونوں طرف فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہیں اور میرے خیال میں ہندوستانی افواج اس سلسلے میں انتہائی خوش قسمت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محض مہنگے طیاروں اور ہتھیاروں کے نظام کا جمع ہونا فتح کی ضمانت نہیں دے سکتا، ان کا درست اور صحیح طریقے سے استعمال بھی انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ "میں اعادہ کرنا چاہتا ہوں، یہ ہمیشہ ضروری نہیں ہے کہ زیادہ مہنگے پلیٹ فارم اور ہتھیاروں کے نظام آپ کو فتح دلائیں۔ درحقیقت، جس طرح سے ہم ان کا استعمال کرتے ہیں وہ بھی ہمیں جنگ میں ایک برتری فراہم کرتا ہے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی یقینی طور پر طاقت میں کئی گنا اضافہ کرتی ہے ، لیکن اگر اسے نئے طریقے سے استعمال نہیں کیا جائے تو یہ محض دکھاوا بن جاتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘صرف نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ہتھیار جمع کرنا دوسروں کے لیے حسد کا باعث ہو سکتا ہے ، لیکن یہ ضروری نہیں کہ کسی کی جیت کی ضمانت ہو۔