نئی دہلی//) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی ہے ۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوین کمار مٹا جمعرات کو راجدھانی کی راؤز ایونیو عدالت میں ای ڈی کی جانب سے پیش ہوئے ۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ بدھ کوعام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا اور ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔ جانچ ایجنسی نے سنجے سنگھ کا ریمانڈ مانگتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کو ڈیجیٹل ثبوت کے ساتھ مسٹر سنگھ کا آمنا سامنا کرانا ہے ۔
سینئر ایڈوکیٹ موہت ماتھر اے اے پی لیڈر کی طرف سے پیش ہوئے اور کہاکہ”اس معاملے کی تحقیقات جاری رہے گی اور کبھی ختم نہیں ہوگی۔ دنیش اروڑہ، جو اب ایک اہم گواہ ہیں، کو دونوں ایجنسیوں نے پہلے ملزم بنایا اور بعد میں وہ اس معاملے میں سرکاری گواہ بن گیا ہے ۔
مسٹر سنگھ کے وکیل نے ای ڈی کی ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسے شخص کے لیے 10 دن کے ریمانڈ کا مطالبہ کرنا بے معنی ہے جس کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ دریں اثنا، عدالت میں پیش ہونے سے پہلے اے اے پی لیڈر سنگھ نے کہا کہ ان کی گرفتاری ‘مودی جی کی ناانصافی ہے اور وہ انتخابات ہار جائیں گے ۔’
واضح رہے کہ اے اے پی لیڈر کو ای ڈی حکام نے 10 گھنٹے طویل پوچھ گچھ کے بعد ان کی دہلی رہائش گاہ پر حراست میں لیا تھا۔ بعد میں بدھ کو انہیں ای ڈی کے دفتر لایا گیا۔
قبل ازیں اے اے پی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے اے اے پی کارکنوں اور حامیوں کو پولیس نے ممبئی میں گرفتار کر لیا۔
مسٹر سنگھ کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی ملک کے کئی حصوں میں احتجاج کر رہی ہے ۔ اے اے پی کارکنوں نے قومی دارالحکومت میں بی جے پی ہیڈکوارٹر پر احتجاج کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اے اے پی کے کئی سینئر لیڈروں بشمول پارٹی لیڈروں آتشی اور رینا گپتا نے بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور اے اے پی لیڈر مسٹر سنگھ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اے اے پی لیڈر منیش سسودیا اور ستیندر جین کے بعد سنجے سنگھ پارٹی کے تیسرے اہم لیڈر ہیں، جنہیں مرکزی ایجنسی نے گرفتار کیا ہے ۔