نئی دہلی/۳اکتوبر
فضائیہ کے سربراہ وی آر چودھری نے آج کہا کہ ہندوستان پاکستان اور چین کے درمیان فوجی اتحاد سے بخوبی واقف ہے اور وہ ٹیکنالوجی کا مقابلہ ٹیکنالوجی سے اورطاقت کا مقابلہ تربیت اور جنگی مہارت کی بنیاد پر مضبوطی سے کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔
ایئر چیف مارشل چودھری نے ایئر فورس کے ۱۹ویں یوم تاسیس۸اکتوبر سے قبل منگل کو یہاں سالانہ پریس کانفرنس میں سوالات کے جواب میں کہا کہ ہمارے خطے کی غیر مستحکم اور غیر یقینی جیو پولیٹیکل صورتحال کے پیش نظر ایک مضبوط اور قابل اعتماد فوج وقت کی ضرورت ہے ۔
فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور چین کے درمیان بننے والے فوجی اتحاد سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کومعلوم ہے کہ ان کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا” پاکستان میں جے ایف-17 لڑاکا طیارے تیار کیے جا رہے ہیں اور وہ جے -10 طیارے بھی حاصل کر رہا ہے“ ۔
چودھری نے کہا کہ ہماری نظریں اس پر ہیں اور ہم ٹیکنالوجی کا مقابلہ ٹیکنالوجی سے اور طاقت و زیادہ تعداد کا مقابلہ اپنی تربیت اور حکمت عملی سے کرنے کے لئے مکمل طورپر تیار ہیں۔
چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سرحد پر بہت گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔” ہم انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیوں کے ذریعے سرحد پراور سرحد کے پار بنائے جانے والے انفراسٹرکچر، صلاحیت کی تعمیر اور وسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں“۔
فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہماری آپریشنل پالیسیاں متحرک ہیں اور یہ حالات اور وقت کی ضرورت اور محاذ کے مقام کے مطابق بدلتی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہے زیادہ تعداد میں کیوں نہ ہو، پھر بھی ہم اپنی تربیت اور جنگی صلاحیتوں کے ذریعے اسے سخت مقابلہ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وقتاً فوقتاً اپنے مانیٹرنگ سسٹم میں تبدیلیاں بھی کرتے رہتے ہیں۔
چودھری نے کہا کہ مگ 21 لڑاکا طیارہ ممکنہ طور پر یوم فضائیہ کے موقع پر منعقدہ فلائی پاسٹ میں آخری بار حصہ لے رہا ہے اور اس کے بعد یہ ایسے فلائی پاسٹس کا حصہ نہیں بنے گا۔ اس بار فلائی پاسٹ پریاگ راج میں سنگم کے آسمان پر ہوگا۔