امیٹھی//کانگریس کے بعد اب سماج وادی پارٹی (ایس پی) بھی اتر پردیش کے امیٹھی میں سنجے گاندھی اسپتال کے معاملے پر کھل کر سامنے آئی ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے ممبر اسملی راکیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ سنجے گاندھی اسپتال کو سیاسی نفرت کی وجہ سے سیل کیا گیا ہے ۔ اس سے قبل بھی متعدد بار اسپتال کو سیل کرنے کی کوشش کی گئی تھی ۔
گوری گنج کے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے نے جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سنجے گاندھی اسپتال کے آپریشن سے نہ صرف امیٹھی ضلع بلکہ آس پاس کے متوسط طبقے اور غریب لوگوں کو بھی فائدہ پہنچ رہا تھا۔ بڑے اسپتالوں میں جب مریضوں کو بستر نہیں ملتے تھے تو انہیں یہاں سہولتیں ملتی تھیں۔
مسٹر سنگھ نے مزید کہا "یہاں ایک ہزار سے زیادہ لڑکے اور لڑکیوں کو تربیت دی جا رہی تھی، تمام کاموں میں خلل ڈالنا ثابت کرتا ہے کہ یہ انتقام کے جذبے سے کیا جا رہا ہے ۔ میں نے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے ۔ میں نے انتظامیہ کو سات دن کا وقت دیا ہے ۔ اگر سات دنوں میں کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھایا گیا تو بڑی عوامی تحریک شروع ہو گی۔
مسٹر سنگھ اپنے حامیوں کے ساتھ آج کلکٹریٹ پہنچے اور میمورنڈم پیش کیا۔ اسپتال کے بند ہونے سے سماج وادی پارٹی کے اراکین اسمبلی ناراض ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اسپتال عوامی مفاد کا مسئلہ ہے الزام لگایا کہ حکومت سیاست کی وجہ سے اسے بند کر رہی ہے ۔
ابل ذکر ہے کہ سنجے گاندھی اسپتال 18 ستمبر سے بند ہے ۔ سنجے گاندھی اسپتال کے بند ہونے کے بعد ایک طرف جہاں مختلف سیاسی پارٹیاں اور اسپتال کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں، وہیں، آج سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے راکیش پرتاپ سنگھ نے حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے ۔ ایم ایل اے اپنے حامیوں کے ساتھ کلکٹریٹ پہنچے اور اسپتال کھولنے کے لیے نعرے لگائے ۔ اس دوران مسٹر سنگھ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک دھرنے پر بیٹھے رہے ۔ ڈھائی گھنٹے کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے ایم ایل اے راکیش پرتاپ سنگھ سے میمورنڈم لیا۔