ہفتہ, مئی 24, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کانگریس ہی کانگریس کی ولن ہے

admin by admin
2022-03-12
in اداریہ
A A
سچائی اور شفافیت سے عبارت سیاست
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

جھلستا کشمیر :کیا اس بارے کچھ سوچنے اور کرنے کی ضرورت ہے؟   

۷ کل جماعتی پارلیمانی وفود کا ۳۲ ممالک کا دورہ 

لیڈر شپ شکستوں کے باوجود عبرت حاصل نہیں کررہی ہے
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست غیر متوقع نہیں البتہ انتخابات سے قبل یہ توقع ضرور تھی کہ پارٹی حکمران جماعتوں کی غیر تسلی بخش کارکردگی سے کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور اُٹھائیگی۔ لیکن یہ توقع بھی خام خیالی ہی ثابت ہوئی۔ وجہ کیا ہے؟
کئی وجوہات ہیں۔ کانگریس کا مقابلہ بی جے پی یا اس کی اتحادی پارٹیوں سے نہیں، بلکہ اس کا مقابلہ اپنے آپ سے ہے۔ یہ معاملہ کانگریس بہ مقابلہ کانگریس کا ہے۔ کانگریس بہ مقابلہ کانگریس اب کئی سالوں سے ہے جس پر قابو پانا ہر گذرتے لمحے کے ساتھ ناممکن بنتا جارہاہے ۔ راجستھان، پنجاب، اتراکھنڈ ، جموںوکشمیر، گجرات، کہاں کانگریس اندرونی انتشار اور آپسی محاذ آرائی سے نہیں جھوج رہی ہے۔ لیکن لیڈر شپ ہے کہ نہ اپنی خو بدلنے کیلئے تیار ہے اور نہ وضع!
ملکی عوام سے کانگریس کا یہ ناک نقشہ پوشیدہ نہیں۔ سینئر ترین لیڈروں کو حاشیہ پر دھکیلا گیا ہے، کانگریس کے اندر ایک مخصوص چاپلوس اور شخص پرستی میںاندھی ٹولی لیڈر شپ کے اس سینئر گروپ کی کردارکشی بھی کررہاہے اور انہیں حاشیہ پر دھکیلنے کا ہر حربہ بروئے کار لارہاہے۔
پنجاب میں توقع تھی کہ پارٹی واپس اقتدار حاصل کرے گی۔ لیکن یہاں بھی پارٹی شکست سے دوچار ہوئی۔ پنجاب میں پارٹی کی نیا ڈبونے کے ذمہ دار دو بڑے لیڈر ہیں۔ نوجوت سنگھ سدھو اور سابق وزیراعلیٰ کپٹن امریندر سنگھ، دونوں کو انتخابات میں شرمناک شکست ہوئی۔ پھر کچھ سینئر لیڈروںنے بھی کنارہ کشی اختیار کی اور انتخابی دنگل کے دوران کچھ ایسے بیانات دیئے جنہیں پارٹی کی شکست میں اہم کردار کا حامل خیال کیاجارہاہے۔
بہرحال شکست کیلئے بھی کچھ اسباب اور عوامل ہوتے ہیں اور کامیابی کیلئے بھی کچھ نہ کچھ ہاتھ میں دکھانے کیلئے ضروری ہے۔ کانگریس کی بچی کچھی قیادت اتنی قد آور نہیں کہ وہ عوام پر اپنے اثرورسوخ کو ثبت کرسکے۔ اس کے برعکس پارٹی کی لیڈر شپ ۷۰؍ سال گذرنے کے باوجود پارٹی کے ماضی اور ماضی کی لیڈر شپ کے چرنوں میں سجدہ ریز نظرآرہی ہے۔ نہرو… اندرا کے نام پر پارٹی اب اپنا مستقبل نہیں بناسکتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ رائے دہندگان کی ایک نئی فصل نے میدان سنبھال لیا ہے۔ یہ نئی فصل ماضی میں نہیں آج کی تاریخ میں کچھ حاصل کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ نہرو … اندرا نے جو کچھ کیا وہ ماضی ہے اور جو کچھ انہوںنے بحیثیت حکومتی قیادت کے ملک کے لئے کیا وہ بھی ماضی کا ایک ورق ہے۔
رفتار زمانہ اپنی ترجیحات کے حوالہ سے ہر ۲۴؍ گھنٹے میںاپنی ہیت اور رفتار تبدیل کرتا جارہاہے۔ اگر چہ سڑک ، پانی ، مکان اور روٹی کا مسئلہ اُس ماضی میں بھی اہم تھا لیکن ان اشوز کی آج کی تاریخ میں اپنی اہمیت کے باوجود اب ثانوی ہے۔ دُنیا سمٹ رہی ہے اور تقاضے بھی سمٹ رہے ہیں، ضروریات بھی اور ترجیحات بھی۔ لیکن کانگریس کی فی الوقت کی لیڈر شپ نہ جانے آج کی تاریخ میں کس دُنیا میں جی رہی ہے۔ یہ نہ اپنے اختراعی خول سے باہر آنے کیلئے پرتولنے کی کوشش کررہی ہے اور نہ اپنی ترجیحات اور اہداف کا سرنو تعین کرپارہی ہے۔ بس لکیر کا فقیر بنی ہے۔
کانگریس لیڈر شپ باالخصوص راہل گاندھی اور پرینگا گاندھی اس خوش فہمی میں مبتلا ہے کہ وہ عوامی جلسوں سے خطاب کے دوران وزیراعظم کی ذات کو راست نشانہ بناکر وزیراعظم پر جھوٹ بولنے کے الزامات عائد کر، یا حکومتی خریداریوں جن کا تعلق ملک کی سکیورٹی اور سلامتی معاملات سے براہ راست ہے کو تنقید کا نشانہ بناکر عوام کی توجہ اور ہمدردیاں حاصل کرکے اقتدارمیں واپسی کا راستہ استوار کرسکتی ہے۔ یہ محض ایک غلط یا خوش فہمی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ گاندھی پر یوار اس راستے اور طریقہ کار کا انتخاب کرکے اپنے ہی راستوں کو مسدود کرتاجارہاہے۔ عوام ان چونچلوں یا الزامات کے گرووغبار میں آکر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں۔
کانگریس لیڈر شپ کی دوسری بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اپنا شکست پر شکست خوردہ ہاتھ ملانے کیلئے تیار نہیں ۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کی اس حوالہ سے پہل کو بھی اس پارٹی نے کسی احترام کا حامل نہیں سمجھا۔ یہ اس کے تکبر اور غرور کا ایک ایسا پہلو ہے جو اس کی شکست کو ہر گذرتے روز کے ساتھ مستحکم کرتا جارہاہے۔
کانگریس کے برعکس وزیراعظم نریندرمودی نہ صرف اپنے اقتدار کو مستحکم بنانے کیلئے ہر وہ قدم اُٹھارہے ہیں جو وہ ضروری سمجھتے ہیں بلکہ اپنے چھوٹے بڑے اتحادیوں کو اعتماد میں لے کرانہیں اپنے شانہ بشانہ اور قدم سے قدم ملا کر سیاسی اور حکومتی سفر طے کرتے جارہے ہیں۔اپنے پیچھے ایسی لکیر چھوڑتے جارہے ہیں جو زمین پر ہی نہیں بلکہ عوام کے تحت الشعور پر بھی منعکس ہوتاجارہاہے۔
ان چند ریاستوں کے انتخابی نتائج نے یہ بات بھی ایک بار پھر واضح کردی ہے کہ فی الحال وزیراعظم نریندرمودی ملک کے واحد قدآور لیڈر ہیں جن کی قدآوری اور لیڈر شپ کا کوئی ہم عصر نہیں اور نہ دعویٰ کرسکتاہے ان نتائج کے ردعمل میں اگر تجزیہ کار یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ وزیراعظم نے آئندہ۲۰۲۴ء کے الیکشن نتائج اپنے حق میں کرنے کی داغ بیل ڈالدی ہے تو کچھ غلط بھی نہیں۔ یہ نوشتہ دیوار ہے ، جو پڑھ سکنے کا اہل ہے وہی پڑھ سکتا ہے اور جو نہیں ہوگا وہ کورا ہی رہے گا۔
نچوڑ یہ ہے کہ ان نتائج نے کانگریس کی نیا مکمل طور سے ڈبودی ہے اب ۲۴ء کا انتظار ہے جب اس کا جنازہ برآمد ہوگا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

مودی کا خواب پورا ہورہاہے…

Next Post

مشرقی لداخ میں کشیدگی کم کرنے کیلئے ہندوستان اور چین کے درمیان بات چیت

admin

admin

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستا کشمیر :کیا اس بارے کچھ سوچنے اور کرنے کی ضرورت ہے؟   

2025-05-24
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

۷ کل جماعتی پارلیمانی وفود کا ۳۲ ممالک کا دورہ 

2025-05-22
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

غزہ میں انسانی بحران :کیاسرائیل تنہا ہوتاجارہا ہے

2025-05-21
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

سرحدی علاقوں میںمطلوبہ تعداد میں بنکروں کو تعمیر ناگزیر 

2025-05-20
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

آئی ڈبلیو ٹی کی معطلی جموںکشمیر کیلئے ایک موقع 

2025-05-17
اداریہ

بائسرن سانحہ :نشانہ کشمیر کی خوشحالی اور ترقی بھی تھا 

2025-05-17
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

آپریشن سندور:پاکستان کو اپنا محاسبہ کرنے کا ایک موقع

2025-05-16
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

منشیات کا بڑھتا استعمال

2025-05-15
Next Post
مشرقی لداخ میں کشیدگی کم کرنے کیلئے ہندوستان اور چین کے درمیان بات چیت

مشرقی لداخ میں کشیدگی کم کرنے کیلئے ہندوستان اور چین کے درمیان بات چیت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.