ممبئی// یوں تو کرکٹ کے سبھی کھلاڑی آئے روز نئے ریکارڈ بنا کر سرخیوں میں رہتے ہیں لیکن ایک یا دو ہی ایسے ہیں جو نہ صرف اپنے کھیل سے عظیم کھلاڑیوں کو متاثر کرتے ہیں بلکہ ان میں عظیم کھلاڑی بننے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے ۔ اب کے ایل راہل کی شکل میں ہندوستان کو ایک ایسا کھلاڑی ملا ہے جو عظیم کھلاڑی بننے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ کئی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنے والے راہل اپنے کھیل میں بہتری لا رہے ہیں اور آئی پی ایل ٹیم کے کپتان کے کردار میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
اس جیت کے بعد انہوں نے میدان میں کھیل کے دوران کچھ لمحات کو تصاویر کے ذریعے پیش کیا اور لکھا کہ آگے ( کی لڑائی) کے ایل راہل نے مقامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کرو ایپ پر انگریزی اور ہندی پوسٹ کرتے ہوئے اس میچ کی دو تصاویر مشترک کرتے ہوئے پہلے فارورڈ لکھا اور پھر اس کے آگے دھنوش میں لگا ہوا تیروالا ایموجی لگایا۔
راہل کی قیادت میں لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم نے جمعہ کو پنجاب کنگز کے خلاف آئی پی ایل 2022 کے میچ میں 20 رنز کی شاندار جیت درج کی اور سیزن کا چھٹا میچ جیت لیا۔ پہلے کھیلتے ہوئے لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم نے 153 رنز بنائے ۔ لکھنؤ کی جانب سے دیے گئے 154 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پنجاب کنگز الیون کی ٹیم 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 133 رنز ہی بنا سکی اور میچ ہار گئی۔ساتھ ہی راہل نے جیت کے باوجود اپنی بات سامنے رکھتے ہوئے ٹیم کی بلے بازی پر مایوسی ظاہر کی۔جیت کا سہرا ٹیم کے گیند بازوں کے سر باندھتے دیتے ہوئے راہل نے کہا کہ ہماری بیٹنگ آرڈڑ میں صلاحیت ہے اور ہمیں اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے تھا۔ کوئنٹن ڈی کاک اور دیپک ہڈا کے علاوہ اگر باقی بلے باز بھی سوچ سمجھ کر بلے بازی کرتے تو وہ آسانی سے 180-190 رنز بنا لیتے ۔ میں ٹیم کی بیٹنگ سے مایوس ہوں۔
لکھنؤ نے پنجاب کو شکست دینے کے بعد کل دہلی کیپٹلس کو چھ رنز سے شکست دی اور اس جیت میں راہل نے 77 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی۔
آئی پی ایل کے اس سیزن میں پہلی بار شامل ہونے والی بالکل نئی ٹیم لکھنؤ سپر جائنٹس نے اپنی کارکردگی سے سب کی توجہ مبذول کرلی ہے اور اب تک کھیلے گئے 10 میں سے سات میچ جیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راہل اس سیزن کے سب سے کامیاب کپتان ہونے کا خطاب جیت سکتے ہیں کیونکہ وہ اس سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کپتان ہیں۔ انہوں نے آئی پی ایل 2022 میں 10 میچوں میں 451 رنز بنائے ہیں۔ ان میں دو سنچریاں اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں جب کہ اس کے لیے وہ اب تک اس سیزن میں 38 چوکے اور 20 چھکے لگا چکے ہیں۔ سیزن کے ٹاپ اسکوررز کی فہرست میں راہل جوس بٹلر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔
راہل کے بہترین کھیل کی بات کریں تو وہ دنیا کے واحد بلے باز ہیں جنہوں نے تینوں کرکٹ فارمیٹس یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں چھکا لگا کر اپنی سنچری بنائی۔ راہل نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف میلبورن میں کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے 2016 میں ہرارے میں زمبابوے کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کیا اور اسی سال دوبارہ زمبابوے کے خلاف کیا۔
ساتھ ہی راہل کی تعریف کرتے ہوئے ٹیم انڈیا کے سابق کپتان اور تجربہ کار کھلاڑی لٹل ماسٹر سنیل گواسکر نے کہا کہ آئی پی ایل میں لکھنؤ کی ٹیم کے کپتان نے اپنے کھیل سے ثابت کر دیا ہے کہ تیزی سے رنز بنانے کے لیے آپ کو نئی قسم کے شاٹس ایجاد کرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر آپ کے پاس شاٹ ہے تو اسے صحیح طریقے سے منتخب کریں اور ان کے تمام شاٹ سلیکشن کے لئے بہترین رہے ہیں۔ وہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔