نئی دہلی// پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے آخری دن آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں جمع ہوئے تاکہ ہندوستان کی پارلیمنٹ کی شاندار وراثت کو یاد کیا جا سکے اورسال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم کیا جا سکے ۔
نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل، پارلیمانی امور اور کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے ، لوک سبھا میں حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور دیگر معززین نے اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ کے اجتماع سے خطاب کیا۔
اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کی پرانی عمارت کے سنٹرل ہال میں منعقدہ گزشتہ دن کا خصوصی اجلاس ایک تاریخی اور اہم موقع ہے اور ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ میں ایک قابل ذکر سنگ میل ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس خصوصی اجلاس کا مقام تاریخی پارلیمنٹ ہاؤس کا سینٹرل ہال ایک مقدس مقام ہے ، جس نے نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی تک ہندوستان کے ارتقائ، ہمارے آئین کی تشکیل اور تبدیلی کے قوانین کے نفاذ کا مشاہدہ کیا ہے ۔ انہوں نے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس سینٹرل ہال میں دنیا کے نامور قائدین، سربراہان مملکت، صدور، وزرائے اعظم اور دیگر نے وقتاً فوقتاً بات چیت کی ہے اور ہماری جمہوریت میں اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔
اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ نیا پارلیمنٹ کمپلیکس تبدیلی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، مسٹر برلا نے کہا کہ یہ تبدیلی نہ صرف نئی امیدوں اور توقعات کی علامت ہے بلکہ ہمارے ملک کی مستقبل کی امنگوں کی بھی علامت ہے ۔ مسٹر برلا نے مجاہدین آزادی اور صاحب بصیرت لیڈروں کے تعاون کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہمارے آئین کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے تمام اراکین پارلیمنٹ کی نمایاں خدمات کا بھی ذکر کیا جنہوں نے معاشی اور سماجی ترقی کی راہیں ہموار کیں اور اپنی آئینی ذمہ داریوں کے ذریعے ملک کی ترقی پر مثبت اثر ڈالا۔
ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ کے سفر اور اس میں پارلیمنٹ ہاؤس کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کئی تاریخی واقعات اور کروڑوں ہندوستانیوں کے تاثرات کا گواہ رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ چیلنجوں کو بات چیت کے ذریعے کامیابی سے حل کیا گیا ہے ، جو عالمی سطح پر ہندوستان کی جمہوری طاقت کی عکاسی کرتا ہے ۔ آج کے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی توقعات کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے ساتھی اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ اپنے آئینی فرائض کو ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ ادا کریں تاکہ ایک پرامید ہندوستان کی توقعات پر پورا اتر سکیں ۔ سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے وژن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ "امرت کال” کے دوران اس مقصد کے لیے مصمم عزم کا عہد کریں۔
مسٹر برلا نے ممبران پارلیمنٹ کو دنیا کی سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت کے نمائندوں کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نبھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے نے اس خیال کا بھی اظہار کیا کہ ہر ایک مسئلے پر احتیاط اور مؤثر طریقے سے بات چیت اور مذاکرات کرنا ضروری ہے جو ہماری قانون سازوں کو ملک کی صلاحیت اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنائے گا۔ اپنی تاریخی تقریر کے آخر میں اسپیکر نے گنیش چترتھی کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرائی اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اس تاریخی مقام سے حاصل کی گئی روایات، رسوم و رواج اور علم کو محفوظ کرتے ہوئے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں اس جذبے کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے پختہ ز[؟]عزم کا اظہار کیا کہ ہماری جمہوریت دنیا کی رہنمائی کرتی رہے گی اور نئی عمارت ہمارے آئین کے بانیوں کی طرف سے بیان کردہ مساوات، انصاف اور بھائی چارے کے اصولوں کے مطابق پیداواری اور مثبت تبدیلی کے مرکز کے طور پر کام کرے گی۔
بعد ازاں مسٹر برلا اپنے کانسٹی ٹیوشن ہاؤس میں واقع دفتر سے پارلیمنٹ ہاؤس گئے اور لوک سبھا کی کارروائی کی صدارت کی۔ اس موقع پر شری برلا نے قوم کے بانیوں کو یاد کیا جنہوں نے سخت جدوجہد اور قربانی کے ذریعے آزادی حاصل کی۔ شری برلا نے اراکین کو بد نظمی کے رجحان سے پرہیز کرنے کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کی اعلیٰ روایات کو برقرار رکھنے کی بھی ترغیب دی۔
ممبران کے طرز عمل میں شائستگی اور شائستگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شری برلا نے کہا کہ ممبران کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے کہ وہ جو بھی فیصلے لیتے ہیں وہ قوم کے مفاد میں ہوں۔ انہوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں اعلیٰ ترین معیارات قائم کریں۔ جناب برلا نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ وہ ایوان کے کام کاج کو ہموار کرنے میں تمام اراکین سے تعاون حاصل کرتے رہیں گے ۔